• معاشرت >> لباس و وضع قطع

    سوال نمبر: 605716

    عنوان:

    شوہر کے سامنے اس کی بیوی ڈانس کرسکتی ہے یا نہیں؟

    سوال:

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام زید اور اسکی بیوی شریعت کے پابند ہیں۔ مگر چونکہ انگریزی اسکول اور ماڈرن ماحول میں تربیت ہوئی ہے اس لیے ناچ گانے کا بھی کچھ اثر ہے اور بیوی نے اسکول کالج کے زمانے میں ڈانس (ناچ) کا بھی کلاس کیا ہوا ہے ۔ 1. کیا ایسی صورت میں زید کے سامنے اسکی بیوی ناچ سکتی ہے اور کیا گانا بھی گا سکتی ہے ؟ 2۔ کیا شوہر کی خواہش بڑھانے کے لیے bed room میں بیوی ماڈرن قسم کے کپڑے یا ایسے طرز کے کپڑے جو جنسیت کو بیدار کرتے ہیں جیسے بیلی ڈانس (belly dance) کے کپڑے ، (یا ہندوستانی تہذیب میں جو عورتیں دھوتی قسم کے کپڑے پہنتی تھیں )۔ وغیرہ پہن سکتی ہیں؟ براہ کرم رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 605716

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:920-731/N=1/1443

     (۱): ڈانس کرنا (ناچنا) اسلام میں علی الاطلاق ممنوع وناجائز ہے، نیز اس میں ناچنے والوں کے ساتھ تشبہ ہے اور اسلام میں ایسا تشبہ بھی ممنوع وناجائز ہے؛ لہٰذا زید کی بیوی کا زید کے سامنے تنہائی میں ڈانس کرنا (ناچنا) بھی ممنوع وناجائز ہے، اور فلمی گانوں میں یاتو فحش واقعات کی حکایت ہوتی ہے یا دوسرے سے متعلق فحش باتوں کا ذکر ہوتا ہے یا ایک عاشق اپنی معشوقہ سے فحش باتیں کہتا ہے، پہلی ۲/ قسم کے گانے میاں بیوی کے لیے بھی ناجائز ہیں اور تیسری قسم کا گانا تشبہ کی بنا پر ناجائز ہے؛ لہٰذا زید کی بیوی زید کے سامنے تنہائی میں فلمی گانے نہیں گاسکتی؛ البتہ اگر اظہار محبت پر مشتمل کوئی شعر ہو تو وہ میاں بیوی ایک دوسرے کے سامنے پڑھ سکتے ہیں بہ شرطیکہ گانے کا لہجہ اختیار نہ کیا جائے۔

    (۲):جن کپڑوں میں فلمی اداکاراوٴں یا ڈانس کرنے والیوں کے ساتھ مشابہت پائی جائے، بیوی شوہر کے سامنے تنہائی میں بھی وہ لباس نہیں پہن سکتی ہے، اور ساڑی یوپی اور دہلی وغیرہ کے علاقوں میں ہنود کی خواتین کا مخصوص لباس ہے؛ اسی لیے دین دار مسلم خواتین اس سے پرہیز کرتی ہیں؛ لہٰذا زید کی بیوی زید کے لیے ساڑی بھی نہیں پہن سکتی، باقی دیگر لباس جو شہوت کو بھڑکانے والے ہوں اور وہ میاں بیوی کے لیے تیار کیے جاتے ہیں، شوہر کے لیے تنہائی میں اُن کے پہننے کی گنجائش ہے


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند