معاملات >> بیع و تجارت
سوال نمبر: 610470
گاہك بنانے یا باقی ركھنے كے لیے سامان خرید ریٹ سے كم پر بیچنا؟
میرا سیمنٹ کا کاروبار ہے ، ایک سیمنٹ کی بیگ کا خریدی ریٹ 300 روپے پر بیگ ہے آج کل کمپٹیشن کی وجہ سے اکثر دوکاندار ایک نئے کسٹمر کو خرید ریٹ سے بھی کم یعنی 300 کی جگہ 290 میں نقصان میں سیل کرتے ہیں تاکہ کہ کسٹمر دوسرے کے پاس نا جائے ، ایک بار کسٹمر کو بھروسہ ہو گیا تو وہ برابر سیمنٹ لے گا ، اور بعد میں ریٹ اوپر نیچے ہوتا ہے ، اس وقت ہم منافع کما سکتے ہیں تو کیا خرید ریٹ سے کم میں بیچنا اسلام میں جائز ہے ؟
جواب نمبر: 610470
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 606-472/H-Mulhaqa=09/1443
دکان دار کا اپنا کوئی مال، خرید ریٹ سے کم پر بیچنا اُس کی اپنی مرضی ومصلحت پر مبنی ہے اور جائز مصلحت کے تحت ایسا کرنے میں شرعاً کچھ مضایقہ نہیں؛ البتہ دوسرے دکان دار وں کو نقصان پہنچانے کا قصد وارادہ نہیں ہونا چاہیے، صرف گاہک بنانا یا باقی رکھنا مقصود ہو، نیز آیندہ اُس (گاہک) کے ساتھ دھوکہ دھڑی وغیرہ بھی نہ کی جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند