معاملات >> بیع و تجارت
سوال نمبر: 49262
جواب نمبر: 4926201-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1884-525/H=1/1435-U کام تو جائز ہے، آمدنی بھی حلال ہے تاہم نظر اور مس بالشہوت کی حفاظت بھی واجب ہے، توبہ واستغفار کا اہتمام بھی کوتاہی پر کرتے رہنا ضروری ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
بینک کے توسط سے سامان فروخت کرنے کا شرعی حکم
10226 مناظرہم گھڑی، شیشہ، بیگ وغیرہ کا کاروبار کرتے ہیں۔ ہم یہ سامان چین سے خریدتے ہیں۔ یہ سامان مشہور برانڈ کے نقلی ہوتے ہیں مثلاً ربیان رولیکس وغیرہ۔ ہم یہ سامان کراچی میں فروخت کرتے ہیں دکان داروں سے حقیقت بتاکرکے کہ یہ سامان نقلی ہیں اورتقریباً زیادہ تر دکاندار اپنے گراہکوں کو یہ سامان یہی بتاکر بیچتے ہیں کہ یہ نقلی ہیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ ان نقلی سامان کا خریدنا اور فروخت کرنا جائز ہے؟ پاکستان میں ہم یہ چیزیں مارکیٹ سے کھلے عام بغیر کسی پابندی کے خریدو فروخت کرتے ہیں۔میں نے ماہرین سے دریافت کیا انھوں نے بتایا کہ ان نقلی مال کو خریدو فروخت کرنے کا قانون ہے لیکن اس پر کوئی عمل درآمد نہیں ہے۔ کیا میرے لیے کاپی رائٹ سامان کی تجارت کرنا جائز ہے؟
4273 مناظرمیں نے ایک ویب سائٹ مصنوعات کی فروخت کرنے کے لیے ڈیزائن کی ہے، اس کی فروخت پر مجھے کمشین ملتا ہے کیا یہ درست ہے؟
حرام پیسوں سے بزنس پروموٹ کروا نا
4522 مناظرہم ٹیکسٹائل پرنٹنگ کا کاروبار کرتے ہیں فوری اجرت کی بنیاد پر۔ ہمیں خاکستری کپڑا ملتا ہے اور ہم اس پر تمام عمل کرتے ہیں، جیسے سفیدکرنا، رنگائی کرنا، چھپائی اور اس کی تکمیل کرنا وغیرہ۔ اور ہم ایک ڈیزائن پر پانچ سے نو روپئے تک اجرت لیتے ہیں۔ یہ ڈیزائن ہمارے موٴکل کے ذریعہ سے ملتی ہے اور ان کے حکم کے مطابق چھپائی کرنی ہوتی ہے۔ یہ ڈیزائن پھولوں اور پودوں اور ہندسوں کی ہوتی ہے۔ ہمیں اس وقت پریشانی کا سامنا ہوتا ہے جب ہمیں کسی چیز کی ڈیزائن چھاپنی ہوتی ہے جیسے (جانور، انسان وغیرہ کی تصاویر) ۔ اس وقت ہر مہینہ فیکس ٹھیکہ کی بنیاد پر بہت زیادہ مقدار کی ضرورت ہے (۲۰/فیصد ہماری تیار کرنے کی قوت ہے) اس وقت ہم اس طرح کی ڈیزائن نہیں چھاپ رہے ہیں جو کہ جاندار کی تصویر ظاہر کرتی ہو۔ برائے کرم ہمیں صحیح طریقہ بتائیں۔ کیا ہم زندہ (جانور یا انسان) کی تصویرچھاپ سکتے ہیں؟۔ برائے کرم جلد جواب عنایت فرماویں۔
2362 مناظرزید اپنا پلاٹ یا مکان /جائیداد وغیرہ بکر کو فروخت کرتا ہے مشتری یعنی بکر اس پلاٹ کو خریدنے کیلئے بیعانہ میں کچھ رقم دے دیتا ہے اور دونوں باہمی رضامندی سے اقرانامہ /معاہدہ میں یہ بات تحریر کرتے ہیں کہ اگر مشتری نے مقررہ مدت تک بقیہ رقم ادا نہ کی یا معاہدہ سے مکر گیا تو بائع کو یہ حق حاصل ہوگا کہ وہ اس کا بیعانہ ضبط کرے۔ 1? کیا بیعانہ کی رقم بائع ضبط کر سکتا ہے ؟ کیونکہ اگر وہ ایسا نہ کرے تو بعض صور توں میں اس کو مشتری کی طرف سے نقصان پہچتا ہے۔(مثلا مشتری ایک سال کے بعد یہ کہہ دیتا ہے کہ میں یہ مکان وغیرہ نہیں لیتا میرا بیعانہ واپس کرو اب اس صورت میں اگر مشتری کے ساتھ بات کی ہوتی تو ممکن تھا مکان کوئی اور شخص خرید لیتا یا مکان کرایہ پر لگ جاتا اور کرایہ ایک سال تک آتا رہتا وغیرہ)؟ اگر بیعانہ لینا یا ضبط کرنا جائز ہے تو فبہا ، اور اگر نہیں تو کیا کوئی اور ایسی صورت ہے کہ بائع کو اس قسم یا اور کسی نقصان سے بچایا جائے جو مشتری کے بائع کے ساتھ معاہدہ کرنے کی وجہ سے بائع کو ہوتا ہے۔
6214 مناظر