معاملات >> بیع و تجارت
سوال نمبر: 40481
جواب نمبر: 40481
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1607-353/B=8/1433 مذکورہ کمپنی آر سی ایم کمپنی کے مانند ہے۔ دونوں کا طریقہ کار تقریباً یکساں ہے۔ اس کمپنی میں یا اس جیسی دوسری کمپنیوں میں خریداری مقصود نہیں ہوتی ہے بلکہ اصلی مقصود ممبر بننا اور بنانا ہوتا ہے، اس میں منفعت ممبر سازی پر موقوف ہوتی ہے، اور ممبر سازی ایک مبہم اور نامعلوم چیز پر نفع کو معلق کرنا یہ شریعت اسلام میں جوا اور قمار کہلاتا ہے جو قطعاً حرام ہے۔ قرآن پاک میں ہے: ”یَا اَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَیْسِرُ وَالْاَنْصَابُ وَالْاَزْلَامُ رِجْسٌ مِنْ عَمَلِ الشَّیْطَانِ فَاجْتَنِبُوْہُ“ لہٰذا کسی مسلمان کے لیے اس کمپنی میں اپنا رجسٹریشن کرانے، ممبرسازی کرنے اور اسٹار بننے کی ضرورت نہیں۔ مذہب اسلام کی روشنی میں اس میں شرکت ناجائز وحرام ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند