• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 4352

    عنوان:

    میں اپنے ذہن کے ایک شبہ کوصاف کرنا چاہتا ہوں وہ یہ ہے کہ ?اس مسلمان کا کیا ہوگا جس نے بہت سارے گناہ کئے ہیں آیا وہ براہ راست جنت میں جائے گا بغیر جہنم میں جائے ہوئے یا وہ پہلے اپنے گناہوں کے اعتبار سے جہنم کا مزہ چکھے گا اور جب وہ گناہوں سے پاک ہوجائے گا اس کے بعد اس کو جنت میں جانے کی اجازت ہوگی۔ برائے کرم چند مستند احادیث سے جوا ب دیں۔

    سوال:

    میں اپنے ذہن کے ایک شبہ کوصاف کرنا چاہتا ہوں وہ یہ ہے کہ ?اس مسلمان کا کیا ہوگا جس نے بہت سارے گناہ کئے ہیں آیا وہ براہ راست جنت میں جائے گا بغیر جہنم میں جائے ہوئے یا وہ پہلے اپنے گناہوں کے اعتبار سے جہنم کا مزہ چکھے گا اور جب وہ گناہوں سے پاک ہوجائے گا اس کے بعد اس کو جنت میں جانے کی اجازت ہوگی۔ برائے کرم چند مستند احادیث سے جوا ب دیں۔

    جواب نمبر: 4352

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 873=1008/ ب

     

    گناہ تین طرح کے ہیں (۱) کفروشرک کا گناہ اس کو اللہ کبھی نہیں معاف کرے گا۔ قرآن میں ہے: اِن اللہ لا یغفر أن یشرک بہ

    (۲) بندوں پر ظلم کرنے اوران کے حقوق کو ادا نہ کرنے کا گناہ اس کا بدلہ اللہ تعالی ضرور مظلوم کو ظالم سے دلائے گا۔ وہ اس طرح سے کہ ظالم کی نیکیاں مظلوم کو دے دی جائیں گی اوراگر ظالم کے پاس نیکی نہ ہوگی تو مظلوم کے گناہ اس پر لاد دئے جائیں گے۔

    (۳) وہ گناہ جو اللہ کے حقوق نہ ادا کرکے بندے نے کئے ہیں یہ گناہ اللہ کی مشیت پر ہے، اللہ چاہے اس گناہ کو معاف کرے، بندے کو سیدھا جنت میں بھیج دے اورچاہے تو پہلے عذاب دے پھر جنت میں داخل کرے۔ بہت سے مومن ہوں گے جو جہنم میں اپنے گناہوں کی سزا پاکر جنت میں داخل ہوں گے: عن عائشة قالت: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم : الدواوین ثلاثة: دیوان لا یغفر اللّٰہ الإشراک باللّٰہ یقول اللّٰہ عزوجل إن اللّٰہ لا یغفر أن یشرک بہ ، ودیوان لا یترکہ اللّٰہ ، ظلم العباد فیما بینہم حتی یقتص بعضہم من بعض ، ودیوان لا یعبأ اللّٰہ بہ ، ظلم العباد فیما بینہم و بین اللّٰہ، فذلک إلی اللّٰہ إن شاء عذّبہ و إن شاء تجاوز عنہ (رواہ البیہقي في شعب الإیمان: مشکاة 435)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند