عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 3791
میں نے سناہے کہ مدارس میں طلبہ کے طعام اور دوا کے لیے زکاة کا استعمال ہوتا ہے ، لیکن جو طالب علم سید ہو اس کے لیے کیا حکم ہوگا؟
میں نے سناہے کہ مدارس میں طلبہ کے طعام اور دوا کے لیے زکاة کا استعمال ہوتا ہے ، لیکن جو طالب علم سید ہو اس کے لیے کیا حکم ہوگا؟
جواب نمبر: 3791
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 46/ م= 46/ م
سید کے لیے زکاة جائز نہیں لقولہ علیہ السلام: إن الصدقة لا تحل لنا اگر سید طالب علم مال دار ہے تو اس کو مدرسہ سے امداد کی حاجت نہیں اوراگر وہ غریب و محتاج ہے تو زکاةو صدقات واجبہ کے علاوہ عطیات سے اس کے طعام وغیرہ کا نظم کیا جائے اور اگر مدرسہ کی جانب سے نظم دشوار ہو تو دیگر عطیات کی رقم وظیفے کی شکل میں اسے دیدی جائے پھر وہ ازخود اپنے طعام و دوا وغیرہ کا انتظام کرے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند