• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 69516

    عنوان: وہ قرض جس كے ملنے كی امید ہے اس پر زكاۃ ہے یا نہیں؟

    سوال: ایسے پیسوں پر زکاة کا کیا حکم ہے، جس کو کسی شخص نے مجھ سے دھوکہ سے تین سال سے لے رکھا ہے، لیکن وہ اس بات کو مانتا ہے کہ وہ پیسے میرے ہی ہیں، لیکن اس کو دینے سے ہزاروں بہانے کرتا ہے۔ کیا مجھ کو ان پیسوں کی زکاة دینی ہوگی؟

    جواب نمبر: 69516

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 827-703/D=11/1437 اگر ملنے سے بالکل ناامیدی اور مایوسی نہیں ہوئی ہے تو اس رقم پر زکوة واجب ہوگی البتہ زکوة دینے کے لیے آپ دو میں سے کوئی طریقہ بھی اختیار کرسکتے ہیں۔ (الف) اس رقم کو اپنے مال میں شامل کرکے حساب کریں اور ہر سال اس کی زکوة ادا کرتے رہیں۔ (ب) جب رقم وصول ہوجائے یا جس قدر وصول ہوتی رہے اس وقت اس سال کی اور پچھلے سالوں کی بھی ادا کردیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند