• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 68343

    عنوان: اگر آپ دوکان بیچنے کی نیت سے نہیں خریدی تو كیا اس پر زكاۃ ہے؟

    سوال: میں اپنی ملازمت کی وجہ سے اپنی فیملی کے ساتھ دہلی میں رہتاہوں، میں دلی میں اپنے کام کرنے کی جگہ یا کسی مسلم محلے میں ایک مناسب گھر خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتاہوں مگر یہ کہ میں اسے سودی لون لے کر خریدوں اور میں اس میں پھنسنا نہیں چاہتاہوں۔ اور میں جو کرایہ دیتاہوں اس کا اثر میری تنخواہ پر پڑ رہاہے، اس لیے میں نے مکان کے کرائے کی تلافی کرنے کے لیے کسی دوسرے چھوٹے شہر میں ایک دکان خرید نے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ میں اس دکان کے کرائے سے دہلی کے مکان کا کرایہ ادا کرسکوں ۔ دکان خریدنے کا میرا اصل مقصد کرائے کی بھرپائی کرنا ہے تو کیا مجھے اس دکان کی قیمت پر زکاة دینی ہوگی؟کیوں کہ مجھے گھر کی جائداد میں زکاةدینی ہوگی اگر میں اسی رقم سے رہائش کے لیے مکان خریدوں۔ میرا خیال ہے کہ اگر میں اگلی دکان آمدنی کے مقصدسے خریدوں تو مجھے اس کی زکاة دینی ہوگی؟ براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 68343

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1317-1333/L=11/1437

    اگر آپ دوکان بیچنے کی نیت سے نہیں خریدتے ہیں صرف کرایہ کے حصول کے لیے دوکان خریدتے ہیں تو اس دوکان کی مالیت پر زکوة واجب نہ ہوگی؛ البتہ اس سے حاصل کرایہ کی آمدنی پر حسب شرائط زکوة واجب ہوگی۔
    گھر کی جائداد میں زکوة سے کیا مراد ہے اس کی وضاحت کرکے سوال کریں تو ان شاء اللہ جواب دیا جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند