• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 67327

    عنوان: مساجد میں آنے سے بعض قسم کے لوگوں کو منع کرنا

    سوال: کیا فرماتے ہیں علماء کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں۔ ہمارے یہاں بعض مساجد میں اس طرح کا اعلان آویزاں کیا گیا ہے کہ اس مسجد میں ٹوپی پہنے بغیر نماز پڑہنا منع ہے اور تشہد میں انگلی ہلانا منع ہے ، وجہ یہ ہے کہ اس طرح کے لوگ مساجد میں انگلی وغیرہ ہلاکر دیگر مصلیوں کو پریشان کرتے ہیں جس کی وجہ سے فتنہ کا اندیشہ ہے ۔اس پس منظر میں جواب طلب امر یہ ہے کہ سنی مساجد میں اس طرح کا اعلان آویزاں کرنا کیسا ہے ؟ اور محض فنتہ کے اندیشہ سے مسلمانوں کی ایک معتد بہ جماعت کو مسجد سے روکنا کیسا ہے ؟بینواتوجروا

    جواب نمبر: 67327

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 994-994/M=10/1437 بغیر ٹوپی کے نماز پڑھنا اور تشہد میں انگلی کو مستقل حرکت دیتے رہنا یہ آج کل کے غیر مقلدین کاطریقہ ہے۔ غیر مقلدین اگر حنفیوں کی مسجد میں آکر نماز پڑھیں اور کسی قسم کی شرارت اور فتنہ انگیزی نہ کریں تو ان کو نماز پڑھنے سے روکا نہ جائے لیکن اگر وہ حنفیوں کو چڑھاتے ہیں اور اپنی حرکتوں سے لوگوں کو اذیت پہنچاتے ہیں تو ان کے شر، اذیت، فساد اور فتنہ سے بچنے کے لیے ان کو مسجد آنے سے روکا جاسکتا ہے، مذکورہ اعلان اگر ایسے ہی شرّی اور فسادی لوگوں کو روکنے کے لیے آویزاں کیا گیا ہے تو شرعاً مضایقہ نہیں، درست ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند