عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 604550
کیا فرماتے ہیں مفتیان عظام اس مسئلہ میں کہ ہمارے صوبہ گجرات میں عام طور سے مسجد کا صحن، شرعی مسجد میں داخل نہیں ہوتا تو کیا اب مسجد کا بانی یا انتظامیہ صحن کو داخل کرنے کی نیت کرے تو یہ صحن مسجد شرعی میں شامل ہو جائے گا یا نہیں ؟ عامة معروف مسئلہ تو یہی ہے کہ توسیع مسجد کے وقت جدید حصہ کو مسجد شرعی میں داخل کرنے کی نیت صحیح ہوتی ہے لیکن بغیر توسیع کے پہلے سے (یعنی بانی کے وقف کرتے وقت سے ) جو حصہ موجود تھا(مثلا صحن مسجد) لیکن بانی نے اسے مسجد شرعی میں شامل کرنے کی نیت نہیں کی تو اب وقف ہو جانے کے بعد اس میں مسجد میں داخل کرنے کی نیت معتبر نہ ہوگی ۔ آں حضرات کرام سے تحقیقی تفصیلی جواب کی درخواست ہے ۔ جزاکم اللہ خیرا
جواب نمبر: 604550
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1110-912/H=11/1442
اگر اہل محلہ اور ذمہ دارانِ مسجد یہ تصرف کرلیں تو فی نفسہ جائز ہے مگر جب کہ آپ کے علاقہٴ گجرات میں عام طور پر صحن مسجد کو خارجِ مسجد حصہ رکھنے کا معمول ہے تو بہتر یہی ہے کہ اُس (صحن) کو خارجِ مسجد ہی رکھیں تاہم اگر کوئی ضرورت درپیش ہے تو منتظمین مسجد مقامی مفتیانِ کرام سے درخواست کرکے معائنہ کرادیں بعد معائنہ منتظمین مسجد اور اہل محلہ صحن مسجد کو مسجد شرعی میں داخل کرلیں تو داخل ہوجائے گا اور پھر اُس پر مسجد شرعی کے احکام لاگو ہوں گے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند