معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 69476
جواب نمبر: 69476
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1339-1311/H=12/1437
جب آپ بھی ہندوستان میں ہیں اور بیوی بھی ہندوستان ہی میں ہے اور نباہ کی کوئی صورت نظر نہیں آتی تو مالی معاملات آمنے سامنے بیٹھ کر طے کرکے بلکہ لین دین کرکے ختم کرلیں اور ایک طلاق بیوی کو دیدیں مہر اداء نہ کیا ہو تو مہر اداء کردیں جب آپ دونوں ہندوستان میں ہیں تو دوسرے ملک سے طلاق دینے کے طریقِ کار سے متعلق معلوم کرنے کی کیا ضرورت ہے؟ یوں شوہر طلاق تو دوسرے ملک میں دیدے تب بھی واقع ہوجاتی ہے مگر تمام معاملات میں کوئی نزاع نہ رہے اس کے لیے تو بہتر یہی ہے کہ دوچار بااثر معاملہ فہم لوگوں کی موجودگی میں اپنے ہی ملک میں طلاق کے معاملہ کو ایک طرف کرلیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند