• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 57419

    عنوان: جو رقم شوہر طلاق کے بعد اپنی خوشی سے اپنی بیوی کو دیتا ہے وہ رقم کس کی ہے کیا اس میں صرف بیوی کا حق ہے یا اس کے والدین کا بھی حق ہے

    سوال: (۱) جو رقم شوہر طلاق کے بعد اپنی خوشی سے اپنی بیوی کو دیتا ہے وہ رقم کس کی ہے کیا اس میں صرف بیوی کا حق ہے یا اس کے والدین کا بھی حق ہے؟ (۲) اب مجھے کیا کرنا چاہیے؟میری شادی کے لیے لیے گئے لون کو ادا کرنے کے لیے میں نے وہ رقم اپنے والد کو نہیں دی ہے جب کہ انھوں نے مجھ سے مانگا تھا۔ یہ رقم بیس ہزار روپئے کی ہے اسی ہزار میں سے۔ اب انھوں نے خود ہی وہ قرض ادا کردیا ہے۔ (۳) کیا یہ درست ہے کہ میرے والدین میرے ساتھ رہ رہے ہیں اور میں نے ان سے کہا ہے کہ میں تم کو مکان کی دوبارہ تعمیر کے لیے پیسہ دوں گی جو کہ میرے والدین کی پراپرٹی ہے۔ (۴) کیا میرے دوسرے شوہر کا میرے گھر کی پراپرٹی میں کوئی حصہ ہے؟ واضح رہے کہ پہلے شوہر کے طلاق دینے کے بعد میں نے دوسری شادی کرلی ہے۔

    جواب نمبر: 57419

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 371-411/L=4/1436-U (۱) وہ رقم مطلقہ بیوی کی ہے اس رقم میں اس کے والدین کا کوئی حق نہیں ہے۔ (۲) اگر آپ کے والد نے آپ کی شادی کے لیے قرض لیا تھا اوراسکی ادائیگی کے لیے آپ سے رقم کا مطالبہ کیا تھا تو آپ کو رقم دیدینی چاہیے تھی؛ لیکن اگر آپ نے رقم نہیں دی اور والد صاحب نے خود ہی قرض ادا کردیا تو قرض ادا ہوگیا اب آپ کو ۲۰/ ہزار روپئے دینا ضروری نہیں رہا۔ (۳) یہ وعدہ ہے جس کا پورا کرنا بہتر ہے گو لازم اور ضروری نہیں۔ (۴) آپ کے گھر کی پراپرٹی میں آپ کے شوہر کا کوئی حصہ نہ ہوگا؛ البتہ اگر آپ کی وفات ہوجائے اور وفات کے وقت آپ کے شوہر حیات رہتے ہیں تو ان کا بھی آپ کے ترکہ میں حصہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند