عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 17742
ہم
جس مسجد میں نماز پڑھتے ہیں اس مسجد میں عصر کی نماز کے بعد امام صاحب کتاب کی تعلیم
کرتے ہیں اور نماز اوردعا کے درمیان امام صاحب پانچ سے دس منٹ میں دینی معلومات
بتاتے ہیں۔ جس کی وجہ سے جن حضرات کی رکعتیں چھوٹی ہوئی ہیں نماز میں خلل ہوتا ہے،
اور کچھ مصلی اس وجہ سے ناراض ہیں اب شریعت کا کیا حکم ہے؟
ہم
جس مسجد میں نماز پڑھتے ہیں اس مسجد میں عصر کی نماز کے بعد امام صاحب کتاب کی تعلیم
کرتے ہیں اور نماز اوردعا کے درمیان امام صاحب پانچ سے دس منٹ میں دینی معلومات
بتاتے ہیں۔ جس کی وجہ سے جن حضرات کی رکعتیں چھوٹی ہوئی ہیں نماز میں خلل ہوتا ہے،
اور کچھ مصلی اس وجہ سے ناراض ہیں اب شریعت کا کیا حکم ہے؟
جواب نمبر: 17742
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د):2128=1695-12/1430
یوں بھی نماز ودعا کے درمیان بالعموم لوگ تسبیح فاطمی پڑھتے ہیں، لہٰذا معمولاً کتاب سنانے کی عادت نہ بنائی جائے اور جب کہ کچھ لوگ مسبوق ہوں، ان کو اپنی نماز پوری کرنے میں خلل واقع ہونے کا امکان ہے، تب تو اس درمیان کتاب سنانے سے احتراز ہی کیا جائے، بعد دعا کتاب سنانے کا معمول بہتر ہے، اسی کو اختیار کیا جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند