• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 62860

    عنوان: اگر ایک شخص اپنی تقریباً ساری قضا نمازیں پڑھ چکا ہے ، لیکن اگر کچھ نمازوں میں شک ہو تو اب جو قضا نماز پڑھے گا تو کیا وہ نماز صلاة موہومہ کہلائے گی؟اور اس میں مغرب یا وتر کس طرح پڑھی جائے گی؟

    سوال: اگر ایک شخص اپنی تقریباً ساری قضا نمازیں پڑھ چکا ہے ، لیکن اگر کچھ نمازوں میں شک ہو تو اب جو قضا نماز پڑھے گا تو کیا وہ نماز صلاة موہومہ کہلائے گی؟اور اس میں مغرب یا وتر کس طرح پڑھی جائے گی؟ تفصیل سے جواب دیں۔

    جواب نمبر: 62860

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 175-175/M=3/1437-U اگر اس شخص کو یقین یا ظن غالب ہے کہ ساری قضا نمازیں ادا کرچکا ہے تو ذمہ فارغ ہے کسی شک میں نہ پڑے اور آئندہ اس کا خوب خیال رکھے کہ کوئی نماز قضاء نہ ہونے پائے اور اگر اسے شرح صدر اور اطمینان نہیں ہے بلکہ شک ہے کہ شاید ابھی کچھ نمازوں کی قضا باقی ہے تو جتنی نمازوں کے متعلق شبہ ہو اتنی نمازیں جلد ادا کر کے ذمہ فارغ کرلے اسے صلاة موہومہ سے تعبیر کرنا فضول ہے، مغرب اور وتر کی قضا بھی اسی طرح پڑھی جائے گی جس طرح ادا پڑھی جاتی ہے، یعنی تین رکعت ایک سلام کے ساتھ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند