• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 173266

    عنوان: سجدہ سہو میں غلطی ہو جائے تو کیا کریں

    سوال: نمازمیں اگر کوئی واجب چھوٹ جائے تو سجدہ سہو کرتے ہیں لیکن اگر سجدہ سہو میں ہی کوئی واجب چھوٹ جائے مثال کے طور پے سجدہ سہومیں دو سجدے کرنا واجب ہے اگر ایک سجدہ کر لیا یا دو سے زیادہ سجدے کر لیے تو اس کے لئے کیا حکم ہے؟

    جواب نمبر: 173266

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 51-103/H=02/1441

    سجدہ سہو میں اگر کوئی واجب چھوٹ جائے تو اس نماز کا اعادہ کر لینا بہتر ہے جیسے مثالِ مذکور میں اگر کسی نے سجدہ سہو کے دو سجدہ کے بجائے ایک ہی سجدہ کیا اور دوسرا سجدہ نہیں کیا تو ایسی نماز کا اعادہ کر لینا بہتر ہے؛ البتہ اگر دو سجدے کے بجائے تین سجدہ کر لیا تو نماز کے اعادہ کی ضرورت نہیں ہوگی کیونکہ سجدہ سہو دو سجدہ سے مکمل ہوگیا تھا۔ یجب لہ بعد سلام واحد عن یمینہ فقط ․․․․․ سجدتان (الدر المختار: ۲/۵۴۰، ۵۴۱، ط: زکریا دیوبند) وکذا کل صلاة أدّیت مع کراہة التحریم تجب إعادتہا، وفي الشامی: وإن النقص إذا دخل في صلاة الإمام ولم یجبر وجبت الإعادة علی المقتدي (شامی: ۲/۱۴۷، ۱۴۸، ط: زکریا دیوبند ۔ أحسن الفتاوی: ۱۰/۳۶۵، ط: زکریا دیوبند) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند