• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 8029

    عنوان:

    مجھے نکاح کا مسنون طریقہ بتائیں؟ (۲) کیا نکاح کرنے میں بارات لے جانا یا کسی کی بارات میں شریک ہونا جائز ہے؟ (۳) اور کیا نکاح میں گھر کو زیادہ سجانا یا بارات بہت دھوم دھام سے لے جانا اور خوب لائٹ ، میوزک، باجہ، شور اور پٹاخہ ساتھ لے جانا صحیح ہے، او راس کا کیا گناہ ہوگا؟ قرآن اورحدیث کی روشنی میں جواب دیں۔

    سوال:

    مجھے نکاح کا مسنون طریقہ بتائیں؟ (۲) کیا نکاح کرنے میں بارات لے جانا یا کسی کی بارات میں شریک ہونا جائز ہے؟ (۳) اور کیا نکاح میں گھر کو زیادہ سجانا یا بارات بہت دھوم دھام سے لے جانا اور خوب لائٹ ، میوزک، باجہ، شور اور پٹاخہ ساتھ لے جانا صحیح ہے، او راس کا کیا گناہ ہوگا؟ قرآن اورحدیث کی روشنی میں جواب دیں۔

    جواب نمبر: 8029

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1251=1074/ل

     

    (۱) نکاح سادگی کے ساتھ کرنا چاہیے جب رشتہ نکاح پختہ ہوجائے تو لڑکے والے وقت مقررہ پر کچھ لوگوں کو لے کر وہاں چلے جائیں اور بہتر یہ ہے کہ وہ جمعہ کا دن ہو اور بعد نماز جمعہ نکاح ہوجائے اور سادگی کے ساتھ لڑکے والے لڑکی کو لے کر واپس آجائیں، اور زوجین کے ملاقات کے اگلے روز یا اس کے بعد سادہ انداز میں کچھ غرباء مساکین احباب واعزاء کو بلاکر حسب استطاعت کھانا تیار کرکے ولیمہ کے نام سے کھلادیاجائے، رسم ورواج کی بالکل پابندی نہ کی جائے اگر ?اسلامی شادی? کتاب مل جائے تو اس کا بار بار مطالعہ کرلیا جائے، اور اسی کے مطابق شادی کی جائے۔

    (۲) رسم و رواج کی پابندی اور ریا و تفاخر کے بغیر نیز لڑکی والوں کی اجازت کے بعد اگر کچھ لوگ چلے جائیں تو اس کی گنجائش ہے۔

    (۳) یہ سب اسراف بے جا ہے، میوزک باجہ شور اور پٹاخہ کے ساتھ جانا ناجائز ہے، حدیث شریف میں گانے بجانے پر سخت وعید آئی ہے، مسلمانوں کو ان امور سے بالکلیہ احتراز کرنا چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند