معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 605728
بچوں كا رشتہ كرانے كا حق كس كا ہے، باپ كا یا ماں كا؟
جب بچوں کی شادی کا وقت آے تو کیا ماں کا رشتہ کرنے میں زیادہ حق ہے یا باپ کا(ماں دوسرے ملک میں ہے جہاں اس کے رشتے نہیں ہیں اور وہ بچوں کی شادی کر کے سب کو پاس بلانا چاہتی ہے اور باپ کے سب رشتے دار اس کے ساتھ ہی رہتے ہیں ،ماں باپ ، بہن بھائی سب اس ساتھ ہی ہیں وہ بس بیوی کو نیچا دیکھا نے کے لیے زبردستی اپنے رشتے داروں میں کر نا چاہتا ہے)۔
جواب نمبر: 60572813-Aug-2021 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1215-880/D=01/1443
والدین باہمی مشورہ سے جہاں مناسب معلوم ہو وہاں رشتہ طے کریں پھر خود لڑکی لڑکے کی مصلحت کو بلکہ رضامندی کو بھی پیش نظر رکھا جائے۔ رشتہ طے کرنے کا حق نہ پورے طور پر ماں کو ہے نہ ہی باپ کو؛ بلکہ ولایت کی بناپر باپ کو رشتہ طے کرنے کا اختیار ہے مگر بیوی سے مشورہ کرکے اور بیٹی بیٹے کا عندیہ معلوم کرکے طے کرے۔
لیکن لڑکے لڑکی کے بالغ ہوجانے کی وجہ سے مکمل ولادیت باپ کو بھی نہیں رہتی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کیا شادی کے فوراً بعد ہی حق مہر ادا کرنا ضروری ہے؟
4513 مناظرمیرا سوال بچپن میں نکاح کے بارے میں ہے۔ میرے
ایک دوست نے اپنی لڑکی کی شادی اس کے بچپن میں کردی جب وہ صرف پانچ یا چھ سال کی
تھی۔ اس کی لڑکی نے اپنے شوہر کو پانی بھی پلایا۔ اب وہ اپنے شوہر کے پاس جانا نہیں
چاہتی ہے۔ وہ اپنی بچپن کی شادی کو نہیں مانتی ہے۔ وہ دوسرے شخص سے شادی کرنا چاہتی
ہے۔ کیا وہ بغیر طلاق اور عدت کے کسی دوسرے شخص سے شادی کرسکتی ہے؟
کیا بیوی کے ساتھ دخول فی الدبر سے نکاح ٹوٹ جاتا ہے؟
میر ی عمر ۵۸/ سا ل ہے ، تیس سال پہلے میر ی شادی ہوئی تھی، اس وقت میری بیوی کی عمر ۴۹/ سال ہے۔ ہم لوگ امریکہ میں ۲۸/ سال سے رہ رہے ہیں۔ ۲۰۰۸/ میں جب میں حج سے واپس آیا تو مجھے معلوم ہوا کہ میر یبوی کو سیکسول ٹرنسمیڈ ڈیزیز(جنسی متعدی بیماری) ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اس نے کسی ایسے آدمی کے تھ جسمانی تعلق قائم کیا جسے یہ بیماری لاحق ہے، مگر اس نے اس کا انکار کیا۔ بدقسمتی سے ہم اس وقت لیب ٹیسٹ نہیں کراسکے۔ دو مہینے کے بعد مجھے پانچ دن کے لیے دوسرے اسٹیٹ میں جانا تھا۔ جب میں وہاں سے واپس آیا تو ہم نے دومرتبہ لیب ٹیسٹ کرایا اور دونوں بار اس کے لیے? پوزیٹیو ? نکل آیا اور ن میرے لیے ?نیگیٹیو? آیا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اس کا کسی کے ساتھ جسمانی تعلق قائم ہواہے۔میں اس کے بار ے میں آپ کا فتوی جاننا چاہتا ہوں کہ اس کے ساتھ میں کس طرح ڈیل کروں۔
2774 مناظراستخارہ کے بعد اگر لڑکے والے تیار نہ ہوں تو كیا كریں؟
2444 مناظراگر
کوئی بیوہ عورت کسی بھی وجہ سے دوبارہ نکاح نہ کرنا چاہے تو کیا زبردستی کی جاسکتی
ہے او رکیا وہ گناہ گار ہوگی؟
میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ ہم ٹائی باندھ سکتے ہیں یا نہیں؟ اگر نہیں تو وجہ کیا ہے؟(۲) جب لڑکی کی شادی ہوتی ہے تو ہاتھوں میں مہندی لگانا سنت (ضروری) ہے یا نہیں ؟
2551 مناظرمحترم مفتی صاحب میں بھوپال شہر کا رہنے والا ہوں ہمارے یہاں دارالقضا کی تشکیل آزادی سے پہلے کی گئی تھی جو آج بھی الحمد للہ جاری ہے یعنی دارالقضاء نکاح کے لیے نکاح گواہ فراہم کرواکر نکاح کے فرائض انجام دے رہی ہے۔ درالقضاء میں نکاح کے لیے زوج اور زوجہ کے ساتھ ہی ان کے ولی کو بھی بلایا جاتاہے۔ جب کوئی بالغ مسلم لڑکی اپنے والدین کی مرضی کے بغیر شادی کرنا چاہتی ہے تو اسے اپنی پسند کے لڑکے سے نکاح کے لیے کافی پریشان ہونا پڑتا ہے۔ کیونکہ دارالقضاء ان کے نکاح کے لیے قاضی ،نکاح خواں فراہم نہیں کراتی ہے۔ ایسی حالت میں والدین کی مرضی کے بغیر شادی کرنے والوں کو مجبوراً بنا نکاح کے صرف کورٹ میں شادی کرکے ایک ساتھ رہنا پڑتاہے۔ اب بھوپال میں وکالت کرنے والے کچھ وکیلوں نے انجمن نکاح المسلمین نام سے ایک تنظیم بناکر نکاح نامہ مرتب کرلیا ہے اور خطبہ نکاح کے لیے ایک قاضی صاحب نکاح خواں کو بھی مقرر کرلیا ہے۔ جو شریعت کے مطابق نکاح پڑھاتے ہیں اور نکاح کی سند بھی دیتے ہیں۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا انجمن نکاح المسلمین کے قاضی صاحب یا نکاح خواں کے ذریعہ پڑھایا گیا نکاح جائز ہے یا نہیں؟ نکاح کے لیے شریعت کے مطابق کیا احتیاط برتنا چاہیے؟ برائے مہربانی جواب دینے کی زحمت فرماویں
2600 مناظر