معاشرت
>>
نکاح
سوال نمبر: 62892
عنوان: میں نے ایک غیر ملکی لڑکی سے شادی کی ہے ہم اچھی زندگی گذار رہے ہیں، میری ایک کزن (رشتے میں بہن) ہے ، عمر۴۳ سال ہے ، وہ ذہنی طورپر بیمارہے ، وہ پاگل ہے، مجھے اندیشہ ہے کہ کہیں اس کو کوئی نقصان نہ پہنچادے ۔ اگر میں اس سے نکاح کرلوں اس کی حفاظت کے مقصد سے تو اس کے کیا حقوق ہوں گے ؟ کیا مجھے پہلی بیوی کے برابر اس کے بھی حقوق بھی ادا کرنے ہوں گے؟ براہ کرم، اس پرروشنی ڈالیں۔
سوال: میں نے ایک غیر ملکی لڑکی سے شادی کی ہے ہم اچھی زندگی گذار رہے ہیں، میری ایک کزن (رشتے میں بہن) ہے ، عمر۴۳ سال ہے ، وہ ذہنی طورپر بیمارہے ، وہ پاگل ہے، مجھے اندیشہ ہے کہ کہیں اس کو کوئی نقصان نہ پہنچادے ۔ اگر میں اس سے نکاح کرلوں اس کی حفاظت کے مقصد سے تو اس کے کیا حقوق ہوں گے ؟ کیا مجھے پہلی بیوی کے برابر اس کے بھی حقوق بھی ادا کرنے ہوں گے؟ براہ کرم، اس پرروشنی ڈالیں۔
جواب نمبر: 6289227-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 239-286/L=3/1437-U
مذکورہ بالا صورت میں جب وہ کزن شادی کے بعد آپ کی بیوی ہوجائے گی تو بیوی کے جملہ حقوق آپ سے متعلق ہوجائیں گے اور دو بیوی ہونے کی صورت میں دونوں کے درمیان کھانے، پینے، لباس اور بیتوتة (رات گذارنے) میں مساوات سے کام لینا ضروری ہوجائے گا؛ البتہ وہ کزن خود ہی اپنی باری اپنے سوکن کے لیے ہبہ کردے تو شرعاً اس کی اجازت ہوگی۔ ہکذا فی کتب الفقہ والفتاوی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند