• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 156155

    عنوان: لڑكی كا بالغ ہونے كے بعد بچپن میں كیے گئے رشتے كا انكار كرنا؟

    سوال: حضرت، میری ایک چچی تھی جو اَب فوت ہو چکی ہیں، ان کی ایک بیٹی ہے جس کی عمر اب تقریباً ۲۲ یا ۲۳/ سال ہوگی، میری چچی نے اپنی اس بیٹی کا رشتہ یعنی منگنی اس کے بچپن میں ہی کی تھی اپنے ایک سہیلی کے بیٹے سے، اس وقت لڑکی کی عمر صرف چار یا پانچ مہینہ تھی، اب جب لڑکی بالغ ہو گئی تو اس رشتہ سے انکار کر رہی ہے کہ میرا رشتہ ہوا ہی نہیں ہے اور نہ میں کروں گی، میں خود کشی کرلوں گی لیکن یہ رشتہ نہیں کروں گی۔ میرا سوال یہ ہے کہ: (۱) کیا یہ رشتہ ہو چکا ہے؟ (۲) اگر ہوا ہے تو اس کے بارے میں اسلام کیا حکم دیتا ہے؟ (۳) اگر اب لڑکی خودکشی کرنے کو کہہ رہی ہے کہ رشتہ نہیں کروں گی، تو اسلام کیا حکم دیتا ہے اس کے بارے میں؟ (۴) یہ رشتہ اگر ہوا ہے تو کیسے ختم کریں؟ شکریہ

    جواب نمبر: 156155

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 228-191/M=2/1439

    (۱تا ۴) سوال میں اگر رشتہ سے مراد منگنی ہے جیسا کہ لکھا ہے تو منگنی کی حقیقت وعدہٴ نکاح کی ہے او روعدہ کو جہاں تک ممکن ہو پورا کرنا چاہئے لیکن اگر وعدے کی تکمیل دشوار ہو اور شرعی عذر ہو تو وعدہ توڑا جاسکتا ہے صورت مسئولہ میں لڑکی کو چاہئے جو رشتہ اس کی ماں نے طے کر دیا ہے اس پر بخوشی قائم رہے اور اسی لڑکے سے نکاح کرلے جس سے رشتہ ہو چکا ہے اور خود کشی کے بارے میں ہرگز نہ سوچے، خودکشی شریعت میں حرام و ناجائز اور کبیرہ گناہ ہے، لیکن اگر لڑکی کسی حال میں اس رشتے کو باقی رکھنا نہیں چاہتی اور وہ عاقلہ بالغہ ہے تو اس کو اسی لڑکے سے شادی کرنے پر مجبور نہیں کیا جاسکتا، اس رشتے کو ختم کرکے لڑکی کی رضامندی کے مطابق دوسری جگہ رشتہ کیا جاسکتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند