معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 156155
جواب نمبر: 156155
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 228-191/M=2/1439
(۱تا ۴) سوال میں اگر رشتہ سے مراد منگنی ہے جیسا کہ لکھا ہے تو منگنی کی حقیقت وعدہٴ نکاح کی ہے او روعدہ کو جہاں تک ممکن ہو پورا کرنا چاہئے لیکن اگر وعدے کی تکمیل دشوار ہو اور شرعی عذر ہو تو وعدہ توڑا جاسکتا ہے صورت مسئولہ میں لڑکی کو چاہئے جو رشتہ اس کی ماں نے طے کر دیا ہے اس پر بخوشی قائم رہے اور اسی لڑکے سے نکاح کرلے جس سے رشتہ ہو چکا ہے اور خود کشی کے بارے میں ہرگز نہ سوچے، خودکشی شریعت میں حرام و ناجائز اور کبیرہ گناہ ہے، لیکن اگر لڑکی کسی حال میں اس رشتے کو باقی رکھنا نہیں چاہتی اور وہ عاقلہ بالغہ ہے تو اس کو اسی لڑکے سے شادی کرنے پر مجبور نہیں کیا جاسکتا، اس رشتے کو ختم کرکے لڑکی کی رضامندی کے مطابق دوسری جگہ رشتہ کیا جاسکتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند