• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 48752

    عنوان: سا لی سے زنا کا ارادہ ؟

    سوال: ایک شخص اپنی طلاق یافتہ سالی کے پاس زنا کے ارادے سے گیا پر وہاں ایساکچھ بھی نہیں ہوا جس سے زنا کا ارتکاب ہو ، دونوں اس بات پر متفق ہیں کے ایسا کچھ بھی نہیں ہوا۔ کیا اب بھی وہ شخص گناہ گار ہے جب کہ وہ اپنی اس غلطی پر بہت زیادہ شرمندہ ہے اور اپنے رب سے خوب توبہ بھی کر رہا ہے - کیا سالی کو اب بھی اسے معاف نہیں کرنا چاہیے؟

    جواب نمبر: 48752

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1597-1244/B=1/1435-U جب کوئی ہمبستری نہیں ہوئی تومحض گناہ کے ارادہ سے جانے کا گناہ ہوا، یہ نیک عمل کرنے سے یا شرمندہ ہوکر توبہ کرنے سے معاف ہوجائے گا۔ یہ حقوق اللہ سے متعلق ہے اس سے صحیح توبہ کرلینا کافی ہے اور سالی کو اس اقدام سے جو تکلیف ہوئی ہے اس سے بھی معافی مانگ لینا چاہیے، اور سالی کو بھی چاہیے کہ معاف کردے۔ سالی کے حق میں بہنوئی محرم شرعی نہیں ہے، پس پردہ واجب ہے اور بے تکلفی، بے حجابی اور خلوت دونوں میں حرام ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند