معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 32217
جواب نمبر: 32217
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د): 1068=239-6/1432 خود کشی کرنا حرام ہے، اسلام میں اس کی قطعاً گنجائش نہیں ہے، اس طرح کے شیطانی وساوس سے توبہ کریں اور ایسے عمل سے بالکلیہ اجتناب (پرہیز) کریں، اس قسم کے خیالات دل سے بالکل نکال دیں، ایک مسلمان کو جیسے بھی حالات آئیں اس پر صبر کرنا چاہیے اور اللہ سے اس کے ختم ہونے کی دعا کرنی چاہیے۔ نماز اور قرآن پڑھنا باعث اجر وثواب ہے، لیکن اس کے ساتھ بیوی کے حقوق ادا کرنا بھی ضروری ہے۔ مشکاة شریف: ۲۸۲ میں ہے عن عائشة قالت قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم إن من أکمل الموٴمنین إیمانا أحسنہم خلقًا وألطفہم بأہلہ․ کامل ایمان والا مسلمان وہ ہے جو سب سے اچھے اخلاق والا ہو اور اپنے اہل سے سب سے زیادہ مہربانی کرنے والا ہو۔ اسی طرح ایک دوسری حدیث ہے جس کا مفہوم یہ ہے کہ مسلمانوں میں سب سے کامل ایمان والا وہ ہے جو سب سے اچھے اخلاق والا ہو اور تم میں بہتر وہ ہے جو اپنی عورتوں کے لیے بہتر ہو۔ (مشکاة: ۲۸۲) ان احادیث سے عورت کے حقوق کا پتہ چلتا ہے، ان کے حقوق کی پاس داری مسلمان شوہر کے لیے ضروی ہے، یہ بات درست نہیں کہ ”عورت کی بات نہیں سننی چاہیے“، صلح حدیبیہ کے موقع پر آپ علیہ الصلاة والسلام نے ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے مشورے پر عمل کیا تھا، لہٰذا عورتوں کی بات بھی سننی چاہیے اور گھریلو امور میں ان سے مشورہ بھی کرنا چاہیے، گھر میں بچوں اور بیوی کے ساتھ پیار ومحبت سے رہنا چاہیے، ڈرا دھمکاکر خوف زدہ کرکے نہیں رکھنا چاہیے۔ آپ اپنے شوہر سے معافی مانگ لیں، اگرچہ غلطی آپ کی نہ ہو اور تعاون کے ساتھ رہیں، اور اللہ سے دعا کرتی رہیں، ان شاء اللہ سب حالات درست ہوجائیں گے، بچوں اور شوہر کے کام کو اپنا فرض سمجھ کر کریں، اپنے کو نوکرانی نہ سمجھیں، عورت پر شوہر کے بہت سارے حقوق ہیں، یہاں تک کہ حدیث شریف میں ہے کہ آپ علیہ السلام نے ارشاد فرمایا کہ ”اگر میں کسی کو کسی کا سجدہ کرنے کا حکم دیتا تو میں عورت کو حکم دیتا کہ وہ اپنے شوہر کا سجدہ کرے“ (مشکاة) اس حدیث سے بھی شوہر کے حقوق کا پتہ چلتا ہے۔ آپ کے شوہر کو طلاق سے بچنا چاہیے؛ کیوں کہ حلال چیزوں میں سب سے زیادہ مبغوض چیز اللہ کے یہاں طلاق ہے، اس لیے وہ طلاق کا ارادہ نہ کریں اور نہ ہی آپ اس کا خیال لائیں، اور پیار ومحبت سے زندگی گذاریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند