معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 154503
جواب نمبر: 154503
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1482-1460/H=1/1439
اس طرح تسلیم کرکے محض خیالی طور پر آپ کا قرض وصول نہ ہوگا اور نہ ہی سود کے استعمال کے وبال و عذاب سے بری ہوں گے البتہ اگر وہ شخص (قرض دار) بہت غریب مفلوک الحال ہے اور آپ اس کو بینک کی سودی رقم دے کر مالک و قابض بنادیں پھر وہ اپنے قرض کی ادائیگی میں آپ کو لوٹا دے تو اس کی گنجائش ہو سکتی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند