متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 175646
جواب نمبر: 175646
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 548-433/H=05/1441
(۱) مالِ مرہون سے مرتہن کے لئے فائدہ اٹھانا جائز نہیں ہے اگرچہ راہن اس کی اجازت دیدے، اس لئے صورت مسئولہ میں بکر کا زید کے مکان کو استعمال کرنا جائز نہیں ہے اگرچہ زید نے بکر کو وہ مکان خود دیا ہو، کیونکہ رہن (مکان) سے نفع اٹھانا اور استعمال کرنا درحقیقت قرض دے کر نفع لینا ہے اور اسے حدیث میں سود قرار دیا گیا ہے۔ کلّ قرض جر منفعة فہو ربا ۔ (مصنف ابن أبي شیبة: رقم الحدیث: ۲۰۶۹) اور سود باہمی رضامندی سے بھی درست نہیں ہے۔
(۲) درست ہے، اور یوں سمجھا جائے گا کہ پورے مکان کا پورے سال کا کرایہ ایک لاکھ روپیہ ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند