• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 40722

    عنوان: رہن ركھ اور لون لے كر كاروبار كرنا

    سوال: میں اپنی جائداد جس میں میں رہتا ہوں بینک میں رکھ کر اور لون لے کر اپنا کاروبار فلیٹ کی خریدو فروخت کرنا چاہتا ہوں، کیوں کہ میرے پاس اس کام کے لیے رقم نہیں ہے۔ براہ کرم، جواب دیں کہ کیا اس طرح سے کاروبار کرنا حلال ہے چونکہ میرے پاس دوسراکوئی طریقہ نہیں ہے۔

    جواب نمبر: 40722

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 725-727/N=9/1433 صورتِ مسئولہ عنہا میں بھی فلیٹ کی خرید وفروخت کے لیے بینک سے لون (سودی قرض) لینا جائز نہیں، ناجائز وحرام ہے۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے سود لینے والے کسی طرح سود دینے والے پر بھی لعنت فرمائی ہے۔ (مسلم شریف باب الربا، ۲/۲۷) اس لیے جس کاروبار کے لیے آپ کے پاس رقم نہیں ہے اس کو اختیار نہ کریں، بلکہ جس جائز کاروبار کی استطاعت ہو اسے اختیار کریں، اللہ تعالیٰ آپ کو کوئی جائز اور بہتر ذریعہٴ معاش عنایت فرمائیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند