عنوان: ڈرائیور نے سركاری گاڑی كا ڈیزل بچاكر اسی گاڑی كے لیے بیٹری خریدلی اب وہ اسے بیچنا چاہتا ہے كیا وہ بیٹری خریدنا درست ہے؟
سوال: ہمارے محکمے میں سرکاری گاڑی کو روز کا متعین ڈیزل ملتا ہے ۔گاڑی کا کام بھی اکثر خود کرانا پڑتا ہے ۔جس وجہ سے ڈرائیور ڈیزل بچا کر ان پیسوں سے گاڑی کا کام کراتے ہیں۔سرکا ری طور ڈیزل بچانا اور اس کے پیسے لینا منع ہے ۔ اسی طرح پیسے بچا کر گاڑی کے لئیے بیٹری لی گئی۔2/3ماہ استعمال کے بعد سرکاری طور پر بیٹری فراہم کی گئی۔اب ڈرائیور پہلی والی بیٹری بیچنا چاہتے ہیں جو ڈیزل کے پیسوں سے لی گئی تاکہ ان پیسوں کو گاڑی کے کام کیلئے استعمال کیا جا سکے ۔ پوچھنا یہ ہے کہ وہ بیٹری ان سے خریدنا کیسا ہے ۔
جواب نمبر: 17269001-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1364-1197/H=01/1441
صورت مسئولہ میں اس سے بیٹری خریدنا درست ہے؛ البتہ ڈرائیور کو بیٹری بیچنے کے عوض میں جو رقم ملے گی وہ رقم اس پر دین ہوگی جس کو سرکاری محکمے میں جمع کرنا ضروری ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند