• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 9507

    عنوان:

    میں سوچتا ہوں کہ خود ہی شادی کرلوں لیکن والدین اجازت نہیں دیتے۔ میں کیا کروں؟ 

    سوال:

    میرا مسئلہ یہ ہے کہ میں کچھ عرصہ سے بہت زیادہ ایک کبیرہ گناہ میں پھنسا ہوا ہوں اور اس کو چھوڑنے کی بہت کوشش کرتا ہوں لیکن پھر وہ گناہ ہوجاتا ہے۔ میں پھر توبہ کرتا ہوں کہ اب گناہ نہیں کروں گا لیکن پھر ہوجاتا ہے۔ اسی وجہ سے میں نے موبائل کا استعمال بھی آج کل چھوڑا ہوا ہے۔ اس گناہ کی وجہ سے مجھ پر نکاح (واجب) ہوگیا ہے۔ میں بہت بار اپنے گھر والوں کو یہ کہہ چکا ہوں کہ میرا نکاح کردیں۔ میں مدرسہ میں تین سالہ دراسات کا کورس بھی کررہا ہوں۔ میں سوچتا ہوں کہ خود ہی شادی کرلوں لیکن والدین اجازت نہیں دیتے۔ میں کیا کروں؟ میں بہت پریشان ہوں۔ برائے کرم مجھے کوئی ایسا طریقہ بتائیں جس سے میں گناہ سے بچ جاؤں۔ میرا لیے خاص نام لے کر دعا بھی کریں میں بہت پریشان ہوں اور میرا تعلق تبلیغی جماعت سے ہے۔

    جواب نمبر: 9507

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 2539=2102/ ب

     

    ایسی حالت میں آپ کے والدین کو چاہیے کہ آپ کی شادی میں عجلت کریں۔ تاخیر کرکے آپ کو گناہ کبیرہ میں ملوث ہونے کا موقع نہ دیں۔ آپ بھی ہمت سے کام لیں۔ جب آپ تبلیغی جماعت سے تعلق رکھتے ہیں تو پورے عزم کے ساتھ گناہ کبیرہ کو چھوڑیں اور اس کے قریب نہ جانے کا عہد کرلیں۔ آپ جیسے بہت سارے جوان ہیں جو شادی کے بغیر بھی اپنے اوپر کنٹرول کیے ہوئے ہیں۔ اور کبھی گناہ کبیرہ کے قریب نہیں جاتے ہیں۔ آپ کثرت سے روزے رکھیں، ہم آپ کے لیے دعا کررہے ہیں کہ اللہ تعالیٰ آپ کو گناہِ کبیرہ سے بچائے اور سچا پکا دین دار بنائے۔ آمین


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند