متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 153797
جواب نمبر: 153797
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1327-1293/N=12/1438
(۱): اگر زید دینی مطالعہ کا ذوق رکھتا ہے اور مستند ومعتبر کتابوں کی روشنی میں لوگوں کو وعظ ونصیحت کرسکتا ہے تو اس کا وعظ ونصیحت کرنا درست ہے بہ شرطیکہ وعظ ونصیحت میں اپنی طرف سے کچھ نہ کہے، صرف معتبر کتابوں کی روشنی میں دینی باتیں سنائے ۔
(۲): زید کو نماز، روزہ وغیرہ کے جو مسائل پختہ طور پر یاد ہوں یا جو مسائل اس نے صحیح طور پر سمجھ کر کسی معتبر مفتی سے ان کی تصدیق کرالی ہو، وہ مسائل عوام کو بتاسکتا ہے، محض اندازے سے یا ذاتی مطالعہ سے لوگوں کو مسائل نہ بتائے، اس میں غلطی کا قوی امکان ہوتا ہے۔
(۳): جی! نہیں، جب اس نے عالمیت کا کورس مکمل نہیں کیا ہے، صرف پانچ سال تعلیم حاصل کی ہے تو اسے عالم یا مولانا نہیں کہا جاسکتا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند