عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 602119
صدقہٴ فطر كے گیہوں بیچ كر مدرسین كو تنخواہ دینا كیسا ہے؟
سوال کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ مدرسہ میں جو صدقہ فطر کے گیہیوں جو مدرسہ میں دیاجاتا ہے اس کو بیچ کر مدرسہ کے اساتذہ کو تنخواہ دیناکیساہے ؟کیا ان گیہوں کا بیچنا درست ہے ؟اوران پیسوں سے ماسٹرکو تنخواہ دینا جائز ہے ؟
جواب نمبر: 60211920-Feb-2021 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:402-365/sd=7/1442
صورت مسئولہ میں صدقہ فطر کا گیہوں یا اس کو فروخت کرکے اس کی رقم مدرسے کے غریب طلبہ پر تملیکا صرف کرنا ضروری ہے ، اساتذہ وغیرہ کی تنخواہ میں دینا جائز نہیں ہے ۔( فتاوی محمودیہ: ۲۶۸/۱۴، میرٹھ )
ویشترط أن یکون الصرف تملیکا (رد المحتار : ۲۹۱/۳، زکریا ، کتاب الزکاة، باب المصرف)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
بھائی کو زکاة دینا
3648 مناظرقبرستان کے کاموں کے لیے زکاة کا استعمال کرنا
5390 مناظرشادی شدہ عورت كی ملكیت میں جو مال وزیورات ہوتے ہیں ان كی زكات خود اس پر ہے یا اس كے شوہر پر؟
2067 مناظرمیری تنظیم میں ایک فنڈ ہے جس میں ہم اپنی پسند کی رقم جمع کرسکتے ہیں۔ سال کے اخیر میں وہ لوگ اس جمع شدہ رقم پر کچھ منافع شامل کرتے ہیں۔ ہر سال جمع شدہ رقم پر منافع شامل کرنے کا عمل جاری رہتا ہے یعنی گذشتہ سال کی رقم اور منافع اور اس سال کی رقم اور منافع۔ کیا یہ حلال ہے؟ کیا مجھے اس پر زکوة ادا کرنی ہوگی؟
2106 مناظر