• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 47544

    عنوان: اسكولی تعلیم كے ساتھ دینی تعلیم والے بچوں پر زكاة كی رقم صرف كرنا؟

    سوال: مغربی بنگال کے ”کٹوا “میں ایک اسلامی مشن قائم ہوا ہے جس میں اسکول کی تعلیم کے ساتھ ساتھ دنیوی تعلیم بھی دی جاتی ہے ، طلبہ میں غریب طالب علم ہے اور امیر بھی تو کیا اس مشن میں زکاة اور فطرہ دینا ٹھیک ہے کہ نہیں؟

    جواب نمبر: 47544

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1295-886/L=11/1434-U زکاة اور صدقہ فطر کے مصارف غربا ومساکین وغیرہ ہیں، جن پر تملیکاً (مالک بناکر) خرچ کرنا ضروری ہوتا ہے، زکاة ودیگر صدقات واجبہ کو تنخواہوں یا تعمیرات وغیرہ میں خرچ کرنا جائز نہیں، البتہ اگر غریب طلبہ کو وہ رقم مالک بناکر دیدی جائے تو ان پر یہ رقم خرچ کی جاسکتی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند