عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 607896
پلاٹ کی زکاۃ
۲۰۱۳ سے۲۰۱۹ تک پلاٹ کی قسطیں ادا کیں بیچنے کی غرض سے، اب جا کر ملکیت ملی ہے، کل قیمت ۳۰ لاکھ ادا کی قسطوں میں،اب ۶۰ لاکھ کا خریدار ملا ہے، زکواتہ کیسے اور کتنی ادا کرنی ہو گی۔ شکریہ
جواب نمبر: 607896
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:519-548/L=6/1443
مذکورہ بالا صورت میں اگروہ پلاٹ متعین تھا اور ۲۰۱۳ء میں پلاٹ کی قسط جمع کرنے کی صورت میں بائع کی طرف سے زمین کو آگے فروخت کرنے کی اجازت مل گئی تھی تب تو آپ پر اسی وقت سے زکوة دینا لازم ہوگا اور ہرسال اس پلاٹ کی جتنی قیمت بنتی ہو قرض کو منہا کرنے کے بعد اس پلاٹ کی مالیت کی زکوة ادا کردی جائے؛ البتہ اگر بائع نے پلاٹ میں تصرف کی آپ کو اجازت نہیں دی تھی تو پلاٹ پر قبضہ کے بعد اس کی مالیت پر حسبِ شرائط زکوة واجب ہوگی۔ ومنہا الملک التام وہو ما اجتمع فیہ الملک والید. (الفتاوی الہندیة 1/ 172)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند