• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 604406

    عنوان:

    شادی شدہ عورت كی ملكیت میں جو مال وزیورات ہوتے ہیں ان كی زكات خود اس پر ہے یا اس كے شوہر پر؟

    سوال:

    میری بیوی شادی پر زیور لائی ہے تو کیا زکاة مجھے دینی ہوگی یا بیوی کو اور زکاة مجھ پر فرض ہوگی یا بیوی پر؟ اور کچھ زیور بیوی کو ہم نے دیئے تھے تو کیا اس پر زکاة ہم پر فرض ہے ہوگی یا بیوی پر ہی؟ مجھ پر ساڑھے تین لاکھ کا قرض ہے جو مجھے کسی کو دینا ہے تو کیا میرے پر زکاة فرض ہے ؟جب کہ میرے پاس نقد50000 روپئے اور پی ایف پی میں تقریباً 60000 روپئے جمع ہے، اسی طرح کیا قربانی میری بیوی پر واجب ہوگی یا مجھے پر مال پر ایک سال گذر گیاہے اور کچھ پیسے میری بیوی سے اپنے پاس جوڑ رکھے ہیں تو کیا وہ بھی زکاة میں شمار ہوگی؟

    جواب نمبر: 604406

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:746-527/sd=10/1442

     (۱تا ۳)اگر بیوی کی ملکیت میں کچھ زیورات ہیں خواہ اس کے والدین نے دیا ہو یا آپ نے دیا ہو، اس کی زکات حسب شرائط بیوی ہی پر فرض ہے ، آپ پر فرض نہیں ہے ؛ البتہ اگر آپ بیوی کی اجازت سے اس کے زیورات کی زکوة خود ادا کردیں تو آپ کی بیوی کی زکات اداء ہوجائے گی۔ (۴) اگر آپ قرض سے فارغ نصاب کے بقدر مالک نہیں ہیں تو آپ پر زکات فرض نہیں ہے ۔ (۵)اگر آپ کی بیوی قربانی کے موقعہ پر صاحب نصاب رہتی ہے تو قربانی اسی پرواجب ہوگی اور بیوی کی جو رقم آپ کے پاس ہے ، اگر وہ محض حفاظت کے لیے آپ نے رکھی ہے تو بیوی کی زکات میں یہ رقم بھی شمار ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند