• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 56620

    عنوان: میں نے آپ کے فتوی نمبر 25485 میں پڑھا کہ بیوی اپنے شوہر کو زکاة نہیں دے سکتی ، اس سے زکاة ادا نہیں ہوگی

    سوال: میں نے آپ کے فتوی نمبر 25485 میں پڑھا کہ بیوی اپنے شوہر کو زکاة نہیں دے سکتی ، اس سے زکاة ادا نہیں ہوگی، جب کہ مولانا منظور نعمانی صاحب کی کتاب ” معاف الحدیث “ میں حدیث نقل کی ہے کہ جس میں زینب (رضی اللہ عنہ ) نے اپنے شوہر عبد اللہ بن مسعود (رضی اللہ عنہ ) کو زکاة دینے بارے میں ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے اجازت مانگنے پر جازت ہی نہیں بلکہ دوگنے ثواب کی بشارت سنائی ہے،(معارف الحدیث ، حصہ ۴، صفحة ۳۳۵، حدیث نمبر ۵۵)۔ اس کے بارے میں ضرور وضاحت فرمائیں ، مہربانی ہوگی۔

    جواب نمبر: 56620

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 36-21/Sn=1/1436-U بیوی کا اپنے شوہر کو زکاة دینا جائز نہیں، اس سے زکات ادا نہیں ہوگی، رہی وہ احادیث جن سے آپ کو جواز کا شبہ ہورہا ہے تو ان کے بارے میں شراح حدیث نے تصریح فرمائی ہے کہ ان میں صدقہ سے صدقات نافلہ مراد ہیں زکاة مراد نہیں ہے۔ چنانچہ امام نووی سوال میں مذکور حدیث کے تحت لکھتے ہیں، والمراد بہ کلہ صدقة تطوع، وسیاق الأحادیث یدل علیہ․ شرح نووی علی صحیح مسلم ۱/۳۲۴۔ والمراد بہ صدقة التطوع (حاشیہ بخاری ۳/ ۵۰۳، ط: دار البشائر الاسلامیہ) وہو محمول علی النافلة، للاشتراک فيا لمنافع (مجمع الأنہر: ۱/۳۳۲ ط: دار الکتب العلمیہ بیروت)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند