عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 169796
جواب نمبر: 169796
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 785-695/M=07/1440
جواری مقروض اگر مستحق زکات ہے تو اس کو زکات دے کر مالک بنا دینے سے زکات ادا ہو جائے گی لیکن جو شخص جوا کھیلنے کا عادی ہو اور اندیشہ ہو کہ وہ زکات کی رقم بھی جوا کھیلنے میں خرچ کردے گا ایسے شخص کو زکات دے کر اس کی مدد کرنا درست نہیں، یہ تعاون علی الاثم ہوگا، ہاں اگر وہ شخص جوا کھیلنے سے سچی پکی توبہ کرچکا ہے اور آئندہ شریعت و سنت کے مطابق زندگی گزارنا چاہتا ہے اور اپنے قرض کو ادا کرکے بری الذمہ ہونا چاہتا ہے تو ایسی صورت میں اسے زکات دینا درست ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند