• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 168751

    عنوان: صدقہ نافلہ کی نیت کا حکم

    سوال: زید نے ایک صاحب سے کہا کہ میں ہر ماہ اپنے مرحوم رشتہ داروں کے لئے صدقہ کی نیت سے آپ کے مدرسہ میں پانچ سو روپے دوں گا، لیکن اب زید کی مالی حالت بہتر نہیں ہے ، کیا ایسی صورت میں بھی زید کو وہ رقم دینی ہو گی؟ 2 اگر زید کی حالت مستقبل میں مستحکم ہو گئی تو کیا اس کو گزشتہ اور آئندہ دونوں مہینوں کی رقم ادا کرنی ہوگی یا صرف آئندہ کی؟ یا سرے سے کوئی بھی نہیں؟

    جواب نمبر: 168751

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:562-459/N=6/1440

    (۱): اگر زید نے صرف نیت و ارادہ کیا تھا اور ذمہ دار مدرسہ سے اس کا اظہار کردیا تھا تو زید پر ماہانہ یہ رقم لازم نہیں ہوئی ؛ لہٰذا اب جب اس کی مالی حالت بہتر نہیں ہے تو نہ دینے میں کچھ حرج نہیں۔

    (۲): اگر آئندہ زید کی حالت بہتر ہوجائے تو گذشتہ مہینوں کی دینا چاہے تو دے سکتا ہے، باقی ضروری نہیں، صرف آئندہ مہینوں کی دینا کافی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند