• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 15840

    عنوان:

    میرے پاس 9تولے سونا ہے کیا مجھے ساڑہے سات تولے (کہ جس سے میں صاحب نصاب بن گیا) کو چھوڑکر بعد ڈیڑھ تولے سونے کی زکات ادا کرنی ہے، یا بورے 9 تولے سونے کا حساب کرکے زکات ادا کرنی ہے؟ نیز میں اپنی تنخواہ سے جو روپے بچاتا ہوں، کیا زکات کے حساب میں اس کو بھی شمار کرنا ہوگا؟

    سوال:

    میرے پاس 9تولے سونا ہے کیا مجھے ساڑہے سات تولے (کہ جس سے میں صاحب نصاب بن گیا) کو چھوڑکر بعد ڈیڑھ تولے سونے کی زکات ادا کرنی ہے، یا بورے 9 تولے سونے کا حساب کرکے زکات ادا کرنی ہے؟ نیز میں اپنی تنخواہ سے جو روپے بچاتا ہوں، کیا زکات کے حساب میں اس کو بھی شمار کرنا ہوگا؟

    جواب نمبر: 15840

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1939=1561/1430/ھ

     

    (۱) ساڑھے سات تولہ تو نصاب کی مقدار ہے، یعنی سونے سونے پر جب کہ اس سے کم ہو زکات نہیں البتہ جب اس مقدار سے بڑھے گا تو جس قدر بھی ہوگا کل سونے پر زکات واجب وگی، پس نوتولہ سونے پر زکات آپ کے ذمہ واجب الاداء ہے۔

    (۲) وہ رقم بھی زکات کی ادائیگی میں شمار ہوگی، یعنی اس پر بھی زکات واجب ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند