• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 47164

    عنوان: اگر آپ کی والدہ کے بھائی وبھابھی غریب ہیں تو آپ کی والدہ ان کو زکاة دے سکتی ہیں

    سوال: میری والدہ کے بھائی اور بھابھی ہیں جن کے پاس کوئی زیور یا مال نہیں ہے ، بھائی صرف کھیتی کا کام کرتے ہیں جس سے گھر کا خرچ چل جاتاہے ، بیٹے بھی ساتھ میں ہی ہیں ، ان کا بھی کوئی خاص کام نہیں ہے ، ان کی ایک بہو ہے جو ساتھ میں ہی رہتی ہے ، پر اس پر زکاة نکالنی واجب ہوتی ہے بحساب زیور وغیرہ کے۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا میری والدہ اپنے بھائی اور بھابھی کو زکاة دے سکتے ہیں؟ جب کہ ان کی بہو بھی ان کے ساتھ ہی رہتی ہے یعنی ساتھ میں کھانا پکانا ہے اور اگر ہم بھی ان کے یہاں مہمان بن کر جاتے ہیں تو ہمارا ان کے گھر کھانا پینا کیساہے؟

    جواب نمبر: 47164

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1256-852/L=11/1434-U جی ہاں! اگر آپ کی والدہ کے بھائی وبھابھی غریب ہیں تو آپ کی والدہ ان کو زکاة دے سکتی ہیں، بھائی کی بہو کا صاحب نصاب ہونا مانع اخذ زکاة نہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند