• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 38800

    عنوان: ملکیت میں سال سے کم عرصہ کے سونے کی زکات

    سوال: میں ایک تنخواہ دار شخص ہوں۔ میں ہر سال رمضان کی یکم کو اس وقت موجود مال کے حساب سے زکاة نکالتا ہوں۔ پچھلے سال اکتوبر میں میری ملکیت میں کچھ سونا آیا تھا۔ اس سال رمضان جولائی کی ۲۰-۲۲ تاریخ کو متوقع ہے اور اس وقت اس سونے کو میری ملک میں قریب ۶ ماہ گزرے ہوں گے۔ کیا اس صورت میں مجھے اس سونے پہ زکاة اس سال ادا کرنی ہوگی؟یا ایک سال سے کم مدّت ملک میں ہونے کی بنا پر اس کی زکاة اگلے سال کی زکاة کے ساتھ بنے گی؟

    جواب نمبر: 38800

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1042-866/B=6/1433 جب آپ صاحب نصاب ہیں اور ہرسال یکم رمضان کو اپنے مال کی زکاة نکالتے ہیں تو صاحب نصاب کے لیے درمیان میں جس قدر میں مال، سونا، چاندی آجائے ان سب کی مالیت اپنے پہلے مال کے ساتھ شامل کرکے پورے مجموعے کی زکاة نکالی جائے گی۔ درمیان سال میں جو سونا آیا ہے اس پر ایک سال کی مدت گذرنا صاحب نصاب کے لیے نہیں ہے۔ جو صاحب نصاب نہ ہوں ان کو اگر درمیان سال میں سونا مل جائے تو ان کے لیے سال کا پورا ہونا سونے پر ضروری ہے ،آپ تو پہلے ہی سے صاحب نصاب ہیں، آپ کے لیے یہ مسئلہ نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند