عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 608105
آج کل مساجد، مدارس اور مکاتب میں خدام دین کی کتنی تنخواہ ہونی چاہیے؟
میرا سوال یہ ہے کہ اس زمانہ میں مسجد،مکاتب اور مدارس میں جو علماء اکرام خدمت کر رہے ہیں اُن کو اس زمانہ کے اعتبار سے کتنی تنخواہ دینی چاہیے ؟
جواب نمبر: 608105
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:259-169/H-Mulhaqa=5/1443
مساجد، مداس اور مکاتب میں خدام دین کی کم از کم اتنی تنخواہ ضرور ہونی چاہیے کہ وہ اپنی اور اپنے اہل خانہ کی بنیادی ضروریات بآسانی پوری کرسکیں، اور اگر مساجد، مدارس اور مکاتب کی آمدنی معقول ہوتو تنخواہ میں ضروریات سے بڑھ کر حسب صلاحیت اور محنت وخدمت آسانی وسہولیات کا بھی لحاظ ہونا چاہیے؛ تاکہ وہ مکمل یکسوئی اور محنت کے ساتھ دین کا کام کریں اور کسی دنیوی ذریعہ معاش کی طرف اُن کا ذہن نہ جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند