• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 179720

    عنوان: تیس سالہ قدیم مسجد كو باقاعدہ وقف كرانا؟

    سوال:

    حضرت! صورتحال کچھ یوں ہے کہ ہمارے محلے میں ایک مسجد گزشتہ تیس سال سے قائم ہے ، لیکن مسجد کی زمین تاحال وقف انتقال نہیں کرائی گئی اور نہ ہی حق ملکیت اہل محلہ یا مشرکہ کمیٹی کے سپرد کیا گیا ہے . حال ہی میں مسجد کی تعمیر نو کا شروع کی گئی تو اہل محلہ نے جگہ کے مالکان اور ان کے رشتہ داروں سے یہ مطالبہ کیا کہ مسجد کی جگہ کو باقاعدہ وقف کیا جائے اور اس کے بعد مسجد رجسٹرڈ کروانا اور مشترکہ کمیٹی بنا کر مسجد کا کام شروع کیا جائے ، لیکن مالکان نے اس بات سے نہ صرف انکار کیا بلکہ وہ تمام لوگ جن کا یہ مطالبہ تھا جن میں اہل محلہ کی اکثریت شامل تھی کو مسجد سے گالم گلوچ کر کے نکال دیا، سوال یہ ہے کہ کیا شرعی طور پر اس ملکیتی مسجد کو مسجد کہا جائے گا اور اس میں ادا کردہ نماز مسجد میں ادا کی گئی نماز کے حکم میں ہو گی. برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں۔ عرض گزار محمد زبیر پاکستان

    جواب نمبر: 179720

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 164-122/H=02/1442

     جب تیس سال سے مسجد قائم ہے تو وہ مسجد شرعی بن گئی ظاہر تو یہی ہے کہ سالہا سال سے اس میں نماز باجماعت اداء کی جا رہی ہے اگرچہ اس کا انداراج سرکاری طور پر نہیں ہوسکاتاہم وہ مسجد ہی ہے اور جن لوگوں نے بنائی ہے وہ اب اس کے مالک نہیں ہاں اگر رجسٹرڈ کرالی جائے تو بہتر ہے جن لوگوں نے بغیر کسی وجہ شرعی کے گالی گلوچ کرکے نمازیوں کو مسجد سے نکالا ان کا یہ فعل بہت قبیح ہے ان کو سچی پکی توبہ کرنا چاہئے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند