• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 603509

    عنوان:

    بچے كو زبردستی حفظ كرانا كیسا ہے؟

    سوال:

    میری بہن کی خواہش تھی کہ وہ اپنی اولاد کو حافظ قران بنائے گی، بیٹے کو حفظ کے لئیے داخل کرویا بچے نے ۱۰پارے حفظ کیے ہیں پر اسے بلکل بھی شوق نہیں ہے کہ وہ حفظ کرے نہ اس کے والد چاہتے ہیں کہ بیٹا حفظ کرے وہ تو ایسی بات کرتے ہیں کہ جب اسے شوق نہیں ہے تو کیوں پڑوارہی ہو نہ اس کی کوئی ایکٹیوٹی ہے گھر پر رہتا ہے میری مرضی نہیں ہے یہ اس کی ماں ہی کروارہی ہے حفظ وغیرہ وغیرہ،کم کو آپ زیادہ سمجھے وہ انوکھے انسان ہیں دنیا داری کی باتیں کرتے ہیں لوگ خوش ہوتے ہیں کہ بیٹا حفظ کررہا ہے حافظ بنے گا پر وہ اسے کچھ سمجھتے نہیں اپنی ہی انوکھی باتیں کرتے ہیں بیٹا ہر بات کے لیے ماں کو دھمکاتا ہے کہ یہ نہیں کرے گی تو پڑھو گا نہیں،موبائیل نہیں دے گی تو پڑھوگا نہیں اسے موبائیل کی لت لگ گئی ہے ہر وقت گیم کھیلتا رہتا ہے اس کے قاری صاحب کہتے ہیں کہ بچہ بہت زہین ہے پر دل لگا کر پڑھتا نہیں ہے مفتی صاحب بہن چاہتی ہے کہ کوئی دعا کوئی وظیفہ بتا دیجے کہ بیٹا خوشی خوشی پڑھے دل لگا کر حفظ کرے جہاں تک ہو سکے وہ کوشش کررہی ہے کہ بیٹا حافظ بن جائے باقی اللہ مالک ہے شوہر کے دل میں بھی نرمی ہو جائے ، ماں باپ دونوں چاہے تو اولاد حفظ کرتی ہے اکیلی ماں کیا کرسکتی ہے جب میاں ہی نہ چاہے مفتی صاحب آپ سے بھی دعاوُں کی درخواست ہے اور مشورہ بھی کہ کیا کرنا چاہیے پلیز جواب جلد دیجے گا بہن بہت پریشان ہے ۔

    جواب نمبر: 603509

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 585-467/D=07/1442

     (۱) دو رکعت صلاة الحاجة پڑھ کر اللہ تعالی سے دعا کرے کہ بچہ کے لئے حفظ کرنا اور اسے یاد رکھنا آسان ہوجائے۔

    (۲) خود بھی گھر میں نماز اور تلاوت قرآن کا ماحول رکھنا ضروری ہے۔

    (۳) بچہ میں شوق پیدا کرنے کی کوشش کی جائے مثلا کچھ حصہ کے یاد کر لینے پر اسے کسی انعام سے نوازنا۔

    (۴) بچہ اگر سمجھ دار ہوگیا ہے تو زبردستی کرنا مناسب نہیں شوق اور ترغیب کا طریقہ اپنایا جائے۔

    (۵) اور اگر واقعة بچہ کو بالکل دلچسپی نہیں ہے تو زبردستی کرنا مناسب نہیں۔

    (۶) ہم دعا کرتے ہیں خود نمازوں کے بعد دعا کیا کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند