عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم
سوال نمبر: 610363
مسجد کے باہر کی جانب ستونوں پر ایک خاص طرح آیتیں لکھنا
ہمارے مسجد کے باہر کی جانب سے ستونوں پر چند آیات کریمہ کی کالیگرافیاں لگانا طے ہوا۔ جن کے حالات یہ ہیں۔ ا: حروف اور الفاظ کی ترتیب داہنے سے بائیں جانب نہیں، بلکہ نیچے سے اوپر کی جانب ہے۔ مثلاً وذکر اسم ربہ کو اس طرح لکھا گیا: نیچے:وذ، اس کے اوپر : کر، اس کے اوپر: ا، اس کے اوپر: سم۔ ب: حروف اور الفاظ کو جس انداز سے لکھا گیا، اس کو حفاظ اور علماء غور کرنے کے بعد سمجھ لیتا ہے۔ مگر عام ناظرہ خواہ کے لیے سمجھنا کٹھن ہے۔ ج: کالیگرافی کی تختی کے اندر بجلی کا لائٹ ہوگا، جس کی وجہ سے رات کو یہ حروف روشنی دار دیکھا جائے گا اور ماحول میں بھی ہلکا روشنی پھیلے گا۔
لہذا حضرات مفتی صاحبان سے گذارش ہے اس بارے میں شریعت کا حکم کیا ہے؟ ہمیں مطلع فرمائیں ۔اور شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں۔
جواب نمبر: 610363
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 581-361/D-Mulhaqa=8/1443
مذکورہ طریقہ پر قرآنی آیات لکھنا ناجائز نہیں ہے، اس کو عرفا بے ادبی نہیں سمجھا جاتا ہے؛ بلکہ یہ ایک رسم الخط ہے؛ لیکن ستونوں پر قرآنی آیات لکھنا اچھا نہیں ہے ، اس میں عمارت کے گرنے یا رنگ اکھڑ جانے کی وجہ سے آیات قرآنیہ کی بے حرمتی کا اندیشہ ہے ۔
ولیس بمستحسن کتابة القرآن علی المحاریب والجدران لما یخاف من سقوط الکتابة، و أن توطأ۔ ( البحر الرائق:۲/۴۰، کتاب الصلاة، قبیل باب الوتر والنوافل، ط:دار الکتاب الاسلامي ) تکرہ کتابة القرآن وأسماء اللّٰہ تعالی علی الدراہم والمحاریب والجدران، وما یفرش۔ ( رد المحتار: ۱/۱۷۹، کتاب الطہارة، باب المیاہ، ط: دار الفکر، بیروت )
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند