عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم
سوال نمبر: 5099
میری مسجد میں ایک صاحب ہیں جو میرے امام بننے سے پہلے سے ہی فجر کی اذان سے تقریباً ۴۰/منٹ پہلے آکر قرآن کی تلاوت کرتے ہیں جب کہ محلہ والے بھی ناراض ہیں اس سے۔ میں نے جب اس کو افہام و تفہیم کے ساتھ سمجھایا کہ یہ صحیح نہیں ہے تو وہ میرا بھی دشمن بن گیا ہے۔ آپ ہمیں قرآن و سنت سے یہ بتائیں کہ کیا لاؤڈ اسپیکر پر صبح کو تلاوت کرنا جائز ہے یا نہیں؟
میری مسجد میں ایک صاحب ہیں جو میرے امام بننے سے پہلے سے ہی فجر کی اذان سے تقریباً ۴۰/منٹ پہلے آکر قرآن کی تلاوت کرتے ہیں جب کہ محلہ والے بھی ناراض ہیں اس سے۔ میں نے جب اس کو افہام و تفہیم کے ساتھ سمجھایا کہ یہ صحیح نہیں ہے تو وہ میرا بھی دشمن بن گیا ہے۔ آپ ہمیں قرآن و سنت سے یہ بتائیں کہ کیا لاؤڈ اسپیکر پر صبح کو تلاوت کرنا جائز ہے یا نہیں؟
جواب نمبر: 5099
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 318=318/ م
شخص مذکور کے لیے مسجد کے لاوٴڈ اسپیکر پر تلاوت کرنا جائز نہیں، تلاوت قرآن فی نفسہ عبادت اور نیک عمل ہے، لیکن اس کو ناجائز طریقے پر انجام دینا برا ہے، اس شخص کو چاہیے کہ آئندہ اپنے انفرادی عمل کے لیے مسجد کا لاوٴڈ اسپیکر استعمال نہ کریں، آپ حضرات بھی حکمت ونرمی کے ساتھ دوبارہ ان کو سمجھا کر فتویٰ ہذا دکھلادیں، امید ہے کہ وہ اس سے باز آجائیں گے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند