عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم
سوال نمبر: 29422
جواب نمبر: 29422
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م):472=472-3/1432 مکمل سورت ایک ساتھ نازل ہونے والی سب سے پہلی سورت سورہٴ فاتحہ ہے، یہ سورت پورے قرآن کا متن اور پورا قرآن اس کی شرح ہے، اسی وجہ سے اس سورت کا نام ”ام القرآن“ ”ام الکتاب“ اور ”قرآن عظیم“ بھی احادیث صحیحہ میں آئے ہیں۔ (قرطبی بحوالہ معارف القرآن: ۱/۱۵) قرآن کریم جو تیس حصوں یا پاروں میں تقسیم ہے، یہ کوئی منصوص، شرعی، یا آسمانی تقسیم نہیں ہے، بلکہ بعد کے لوگوں نے بچوں کو پڑھانے کے لیے آسانی کے خیال سے تیس مساوی حصوں یا پاروں میں تقسیم کردیا ہے، چونکہ سورہٴ فاتحہ پورے قرآن کا متن اور تعارف ہے اور پورا قرآن اس کی شرح ہے، اس لیے سورہٴ فاتحہ کسی پارے کا جز نہیں بلکہ تمام پاروں سے الگ ہے؛ اس لیے کہ اگر اس کو کسی پارے میں شامل کریں گے تو اس پارے کا تعارف ہوجائے گا، باقی پاروں سے اس کا تعلق باقی نہیں رہ جائے گا؛ اس لیے سورہٴ فاتحہ کو الگ رکھا گیا، اور باقی قرآن کے تیس پارے کیے گئے۔ (مستفاد علمی خطبات: ۱/۵۵، مکتبہ حجاز دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند