عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم
سوال نمبر: 10167
آپ مجھے بتائیں کہ آج کل رواج ہے کہ لوگ حافظ کو جو تراویح میں قرآن سناتا ہے اس کو کچھ رقم دیتے ہیں۔ کیا حافظ کے لیے یہ رقم لینا جائز ہے؟ جب کہ بعض حضرات یہ کہتے ہیں کہ یہ لوگوں کی طرف سے ہدیہ ہے قرآن سنانے کا عوض نہیں۔ برائے کرم قرآن اور حدیث کی روشنی میں وضاحت کے ساتھ جواب دیں۔
آپ مجھے بتائیں کہ آج کل رواج ہے کہ لوگ حافظ کو جو تراویح میں قرآن سناتا ہے اس کو کچھ رقم دیتے ہیں۔ کیا حافظ کے لیے یہ رقم لینا جائز ہے؟ جب کہ بعض حضرات یہ کہتے ہیں کہ یہ لوگوں کی طرف سے ہدیہ ہے قرآن سنانے کا عوض نہیں۔ برائے کرم قرآن اور حدیث کی روشنی میں وضاحت کے ساتھ جواب دیں۔
جواب نمبر: 10167
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 65=65/ م
حافظ کے لیے اس رقم کا لینا جائز نہیں ہے، خواہ ہدیہ کے نام سے دیا جائے یا بطور نذرانہ ہو، چونکہ ختم قرآن کے موقع پر لینا دینا معروف ہے، جو مشروط کے درجے میں ہے، پس بعض حضرات کا قول (کہ وہ ہدیہ ہے، معاوضہ نہیں) درست نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند