عقائد و ایمانیات
>>
قرآن کریم
سوال نمبر: 59231
عنوان: مرزا حیر دہلوی کی کتاب اور امام اہل سنت
سوال: مرزا حیرت دہلوی صاحب کی کتاب حیات طیبہ نیٹ سے ڈاون لوڈ کر کے مطالعہ کی ہے ،لیکن اپنے ہی مسلک کے ایک مفتی حماد صاحب نے اس کتاب کو غیر معتبر بتایا ہے جبکہ امام اہل سنت مولانا سرفراز صفدر صاحب نے اپنی کتاب عبارات اکابر کے صفحہ۴۸،۵۶،،۵۸،۶۱پر اسی کتاب سے مجاہدین کے کارنامے بیان کیے ہیں ۔
مولانا سرفراز صفدر کی شخصیت سے کون واقف نہیں،امام اہل سنت کے نام سے ہر شخص ان کو جانتا ہے لہذا وہ جس کتاب سے حوالے بیان فرماہیں وہ کس طرح غیر معتبر ہو سکتی ہے ؟
آپ خود عبارات اکابر کو ملاحظہ فرما سکتے ہیں اس کتاب کا ذکر آپ کے اکثر فتاویٰ جات میں ملتا ہے ۔
اس لئے آپ سے پوچھنا ہے کہ امام اہل سنت سرفراز صفدر صاحب کی بات کا اعتبار کیا جائے یا کہ مفتی حماد صاحب کا ؟اگر یہ کتاب حیات طیبہ غیر معتبر ہے تو پھر اتنے بڑے امام اس کتاب کو اپنی تائید میں کیوں بیان فرماتے رہے ؟لہذا حیات طیبہ کے بارے میں علماے کی رائے کیا ہے بتا دیجیے ۔اور یہ بھی بتا دیجیے کہ مفتی حماد کی رائے اگر غلط ہو تو ان کو رجوع کرنا چاہے کہ نہیں؟شکریہ
جواب نمبر: 5923101-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 752-619/D=7/1436-U
مرزا حیرت کی کتاب حیات طیبہ ہم نے نہیں دیکھی۔ مرزا حیرت دینی امور میں بہت زیادہ معتبر اور مستند نہیں ہیں؛ لیکن متعینہ طور پر کوئی حکم جب لگایا جاسکتا ہے کہ ان کی کوئی بات پیش ہو، ترجمہ قرآن شریف میں انھوں نے گڑبڑی کی تھی جس کی اصلاح حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانوی قدس سرہ نے ”اصلاح ترجمہ دہلویہ“ کے نام سے فرمائی تھی جو رسالہ کی شکل میں طبع ہوا تھا۔
لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ان کی ہربات غیرمعتبر ہے، مولانا سرفراز خاں صفدر نے معتبر باتوں ہی میں ان کا حوالہ لیا ہوگا، دینی امور میں ایسے لوگوں کی کتاب تنقیح کے بغیر لائق مطالعہ نہیں ہے، پس احتیاط کرنا چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند