متفرقات >> تصوف
سوال نمبر: 171613
جواب نمبر: 171613
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1196-1013/H=11/1440
(۱) اعمال صالحہ میں پختگی اور گناہوں سے بالکلیہ اجتناب اور اگر ہو جائے تو سچی پکی توبہ پر مداومت حقوق اللہ و حقوق العباد کی ادائیگی اورحق تلفی سے اپنے آپ کو بچانے حاصل یہ کہ ہر معاملہ میں اتباع سنت و شریعت تقویٰ پرہیزگاری کو لازم پکڑنے سے ایمان میں ترقی ہوتی ہے۔
(۲) متبع سنت شیخ کامل کی ہدایات پر عمل اور ان کی صحبت میں رہنے نیز ان کی معتبر و مستند کتابوں کے مطالعہ اور سننے سنانے سے اخلاص حاصل ہوتا ہے۔
(۳) پوری نماز کو سنت کے مطابق اداء کرنے اور مکروہات سے بچاتے رہنے سے نماز میں جان پیدا ہو جاتی ہے یہی جان خشوع خضوع ہے یعنی نمازی کے اعضاء اور دل پوری طرح اللہ پاک کی طرف متوجہ رہیں یہ خشوع خضوع ہے۔
(۴) ہر سنت کا لحاظ رکھ کر اور ہر مکروہ سے بچاکر نماز کی ادائیگی کا اہتمام کرتے رہیں تو خشوع خضوع حاصل ہو جاتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند