• متفرقات >> تصوف

    سوال نمبر: 170804

    عنوان: كسی مقتدی كا امام سے حسد ركھنا؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں اس شخص کے بارے میں کہ جو صرف علم کو نقصان پہنچانا چاہتا ہوں تنخواہ کے قبیل سے یا ہدیتہ تحفوں کے قبیل سے مثلا اگر کوئی عالم کو کوئی زیادہ زیادہ ہدیہ دے دے اپنے بچے کو حافظ بنانے کی خوشی میں اس کو دیکھ کر وہ شخص حسد کرتا ہوں کہ امام صاحب کو بہت زیادہ پیسے دے دیے شریعت مطہرہ کی روشنی میں جواب مرحمت فرمائیں کیا اس کی نماز ہو جائے گی اس امام کے پیچھے۔

    جواب نمبر: 170804

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1097-920/H=09/1440

    حسد ایک قلبی بیماری ہے جو ظاہری آنکھوں سے نظر نہیں آتی یہ آپ کو کیسے معلوم ہوگیا کہ اس مقتدی کے دل میں امام صاحب کی طرف سے حسد ہے؟ بہت زیادہ پیسے ملنے کا اظہار تو بجائے حسد کے خوشی ظاہر کرنے کے لئے بھی تو ممکن ہے شریعت مطہرہ میں مسلمانوں سے اچھا گمان رکھنے کا حکم ہے اس لئے یہ تاویل کرنی چاہئے کہ اس مقتدی نے بطور اظہار مسرت کے ایسی بات کہی ہوگی نماز بہر صورت اس مقتدی کی امام صاحب کی اقتداء میں درست ہو جاتی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند