• متفرقات >> تصوف

    سوال نمبر: 6163

    عنوان:

    کیا کسی شخص کا روحانی سلسلہ سے بیعت ہونا اسلام میں ٹھیک ہے؟ اگر ہے تو اس کا پیش منظر کیا ہے؟ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں وضاحت فرماویں۔

    سوال:

    کیا کسی شخص کا روحانی سلسلہ سے بیعت ہونا اسلام میں ٹھیک ہے؟ اگر ہے تو اس کا پیش منظر کیا ہے؟ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں وضاحت فرماویں۔

    جواب نمبر: 6163

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 940=1016/ د

     

    ظاہر معصیت اور گناہوں کا ترک کرکے اعمال صالحہ کی پابندی کے ساتھ ساتھ ایک ضروری چیز یہ بھی ہے کہ قلب کو رزائل (اخلاق ذمیمہ) سے پاک کرکے اخلاق حمیدہ اس میں پیدا کرے تاکہ غضب، شہوت، کبر، عجب، حسد، کینہ، حب جاہ، طول امل جیسے اخلاق ذمیمہ دور ہوکر صبر، شکر، قناعت، توکل، رضا بالقضا، محبت الہی جیسی صفات قلب میں پیدا ہوں اس کو تزکیہ اور باطن کی درستگی کہتے ہیں۔ آیت کریمہ: وذروا ظاہر الاثم وباطنہ میں اس کا حکم دیا گیا ہے اور قد افلح من زکّٰہا میں اس کا باعث فلاح و ذریعہ کامیابی ہونا بتلایا گیا ہے۔

    تزکیہ قلب کی پہلی منزل توبہ ہے جس کے لیے کسی متبع شریعت و سنت شخص سے جس نے کسی شیخ کامل کی صحبت اٹھائی ہوبیعت کرکے اس کے ہاتھ پر توبہ کرتے ہوئے آئندہ ترک معصیت اور پابندی شریعت کا وعدہ کیا جاتا ہے اورپھر گاہ بگاہ اس کی صحبت میں جاکر یا بذریعہ مراسلت اپنے حالات کی اطلاع دیتے ہوئے ترک معصیت و پابندی شریعت کی راہ کو طے کیا جاتا ہے جس کو سلوک کہتے ہیں یہاں تک کے اس کو ان دونوں باتوں پر پختگی حاصل ہوجاتی ہے جس کو رسوخ کہتے ہیں ۔ پھر محبت الہی اوراخلاص جیسی صفات فاضلہ کی تحصیل کرکے قرب خداوندی کے اعلی مقام پر پہنچتے ہیں جس کو وصول الی اللہ کہاجاتا ہے: وما امروا الا لیعبدو االلّٰہ مخلصین لہ الدین میں اس کا حکم دیا گیا ہے یہ سب راستے شیخ طریقت کی راہنمائی میں طے ہوتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند