• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 58092

    عنوان: میں نے غصے میں ایک دفعہ اپنی بیوی کو یہ بولا تھا کہ جب تک میری ماں اور باپ زندہ ہیں ، تب تک میں تم کو برداشت کررہاہوں ، پھر چھوڑ دوں گاتم کو

    سوال: میری بیوی تقریبا چار مہینے سے اپنے بھائی کے گھر پر ہے، اوروہ واپس نہیں آنا چاہتی ہے، میں کئی دفعہ اس کو لینے گیا،مگر وہ مجھ سے ملتی بھی نہیں ہے، اور میں اپنی بیوی کو کسی قیمت پر چھوڑنا نہیں چاہتاہوں، اورنہ ہی میری بیوی خلع کا مطالبہ کررہی ہے ، میں نے اپنی بیوی کے خرچ کے لیے کچھ پیسے بھی ان کے بھائی کو دیئے پر اس نے لینے سے انکار کردیا۔ میری رہنمائی فرمائیں۔ میں کسی قیمت پر اپنی بیوی کو چھوڑنا نہیں چاہتاہوں۔ میرا ایک سوال یہ بھی ہے کہ میں نے غصے میں ایک دفعہ اپنی بیوی کو یہ بولا تھا کہ جب تک میری ماں اور باپ زندہ ہیں ، تب تک میں تم کو برداشت کررہاہوں ، پھر چھوڑ دوں گاتم کو ۔ الحمد للہ، میری ماں اور باپ ابھی زندہ ہیں، میں اپنی کی ہوئی بات پر نادم ہوں،میرے والدین کے انتقال کے بعد میرے نکاح پر کوئی اثر تو نہیں پڑے گا؟

    جواب نمبر: 58092

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 579-594/L=5/1436-U آپ بیوی کے بھائی یا کسی ا ور شخص کے واسطے سے بیوی کی ناراضگی کا سبب معلوم کرکے اسے دور کرنے کی کوشش کریں، آپ نے جو جملہ کہا تھا اس کی وجہ سے آپ کے والدین کے انتقال کے بعد آپ کی بیوی پر طلاق واقع نہ ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند