• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 6048

    عنوان:

    میرے شوہر نے دبئی کورٹ میں ججوں کی تین پینل کے سامنے 25مارچ کو مجھے طلاق دی۔ اس کے بعد کورٹ نے معلوم کیا کہ ہم یہ ثابت کریں کہ ہماری شادی قانونی تھی ،کیوں کہ میں نے ان سے کہا کہ میرے والد کا انتقال ہوگیا تھا اورمیری ماں اورماموں نے میری شادی کرائی۔ میری عدت کا وقت پورا ہوگیا ہے۔ مجھے بتائیں کہ میری طلاق پوری ہوگئی ہے یا میرے شوہر کو عدت کی مدت کے بعدمجھے دو مرتبہ اور طلاق دینی ہوگی؟

    سوال:

    میرے شوہر نے دبئی کورٹ میں ججوں کی تین پینل کے سامنے 25مارچ کو مجھے طلاق دی۔ اس کے بعد کورٹ نے معلوم کیا کہ ہم یہ ثابت کریں کہ ہماری شادی قانونی تھی ،کیوں کہ میں نے ان سے کہا کہ میرے والد کا انتقال ہوگیا تھا اورمیری ماں اورماموں نے میری شادی کرائی۔ میری عدت کا وقت پورا ہوگیا ہے۔ مجھے بتائیں کہ میری طلاق پوری ہوگئی ہے یا میرے شوہر کو عدت کی مدت کے بعدمجھے دو مرتبہ اور طلاق دینی ہوگی؟

    جواب نمبر: 6048

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 524=524/ م

     

    اگر بوقت طلاق آپ مدخولہ حائضہ تھیں اور طلاق کے بعد سے تین حیض (ماہواری خون) گذرچکے ہیں، تو آپ کی عدت بلاشبہ پوری ہوگئی، ایک طلاق بھی پوری طلاق ہوتی ہے، تین مرتبہ طلاق دینا ضروری نہیں اور نہ شرعاً یہ مستحسن طریقہ ہے۔ اورعدت پوری ہونے کے بعد تو شوہر کو نہ مزید ایقاع طلاق کا استحقاق ہے اور نہ وقوع طلاق میں مفید ہے، پس صورتِ مسئولہ میں عدت کے بعد آپ کے شوہر کے ذمہ مزید دو طلاق دینے کی کوئی ضرورت نہیں اور طلاق دینے سے واقع بھی نہیں ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند